- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
کورونا کو شکست دینے والی اینٹی باڈیز 3 ماہ میں بہت کم رہ جاتی ہیں، تحقیق
بیجنگ: کورونا وائرس سے متاثر ہوکر صحت یاب ہو جانے والے لوگ اپنا بلڈ پلازما عطیہ کرنے میں بالکل بھی دیر نہ کریں ورنہ ان کے خون میں کورونا وائرس کو شکست دینے والی اینٹی باڈیز صرف 2 سے 3 ماہ میں بہت کم رہ جائیں گی، اور ان کا بلڈ پلازما مشکل ہی کسی دوسرے مریض کی جان بچا پائے گا۔
چینی سائنسدانوں نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 74 افراد کا تین ماہ تک مطالعہ کیا، جن میں سے 37 میں کورونا وائرس کی کوئی ظاہری علامات نہیں تھیں جبکہ 37 افراد کورونا وائرس سے بیمار پڑنے کے بعد صحت یاب ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کو شکست دینے میں دو طرح کی اینٹی باڈیز کا کردار سب سے اہم پایا گیا ہے: امیونوگلوبیولن جی (IgG) اینٹی باڈیز اور نیوٹرلائزنگ اینٹی باڈیز۔ تاہم اب تک کے مشاہدے سے یہی معلوم ہوا ہے کہ کورونا وائرس کا کامیابی سے خاتمہ کرنے میں آئی جی جی (IgG) اینٹی باڈیز زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔
مطالعے کے بعد چینی سائنسدانوں پر انکشاف ہوا کہ کورونا وائرس کی ظاہری علامات والے متاثرین کے خون میں صحت یابی کے 2 ماہ بعد آئی جی جی اینٹی باڈیز کی مقدار اوسطاً 76.2 فیصد تک کم ہوگئی جبکہ نیوٹرلائزنگ اینٹی باڈیز کی مقدار 11.7 فیصد کم ہوئی۔
ظاہری علامات کے بغیر ہی کورونا وائرس کو شکست دینے والے متاثرین کے خون میں اسی عرصے کے دوران آئی جی جی اینٹی باڈیز کی مقدار اوسطاً 71.1 فیصد، جبکہ نیوٹرلائزنگ اینٹی باڈیز کی مقدار 8.3 فیصد کم ہوئی۔
آن لائن ریسرچ جرنل ’’نیچر میڈیسن‘‘ کی ایک حالیہ اشاعت میں اس تحقیق کی تفصیلات شائع ہوئی ہیں۔
اگرچہ ماہرین نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن تمام اعداد و شمار یہی ظاہر کرتے ہیں کہ وہ لوگ جو کورونا وائرس سے متاثر ہو کر صحت یاب ہوچکے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ جلد از جلد اپنا خون عطیہ کرنے؛ ورنہ جتنی دیر کریں گے، ان کا بلڈ پلازما دوسرے بیماروں کےلیے اتنا ہی غیر مفید ہوتا چلا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔