اسلام آباد میں مندر کی تعمیر پر سی ڈی اے کو نوٹس

ویب ڈیسک  منگل 30 جون 2020
سی ڈی اے بتائے کہ کیا ایچ نائن میں مندر اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا حصہ ہے یا نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

سی ڈی اے بتائے کہ کیا ایچ نائن میں مندر اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا حصہ ہے یا نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر کے خلاف درخواست پر سی ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے مقامی وکیل چوہدری تنویر اخترکی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9 میں مندر کی تعمیر کے لئے دی گئی زمین واپس لی جائے، ہندو مندر کی تعمیر کے لئے تعمیراتی فنڈز بھی واپس لیے جائیں، سید پور ویلج میں پہلے سے مندر موجود ہے، حکومت اس کی تزئین و آرائش کرسکتی تھی، ایچ نائن میں مندر کو دی گئی زمین اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی  خلاف  ورزی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر عمل درآمد کرایا جائے اور مندر میں تعمیر پر حکم امتناع جاری کیا جائے، ایچ نائن سیکٹر میں حکومت نے مسجد کے لیے تو فنڈز کا اعلان نہیں کیا مندر کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کر دیے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے بتائے کہ کیا ایچ نائن میں مندر اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا حصہ ہے یا نہیں؟، اقلیتوں کے مکمل حقوق ہیں، ان کا بھی خیال رکھنا ہے۔

عدالت نے مندر کی تعمیر فوری روکنے اور حکم امتناع کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ درخواست میں وزیراعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری وزارت مذہبی امور، سیکرٹری داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے،  چیئرمین سی ڈی اے بورڈ اور چیئرمین یونین کونسل ایچ نائن کو فریق بنایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔