شیریں مزاری کا لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کا سخت نوٹس

ویب ڈیسک  منگل 30 جون 2020
اساتذہ پر طالبات کو  فحش تصاویر اور پیغامات بھیجنے کا الزام فوٹو: فائل

اساتذہ پر طالبات کو فحش تصاویر اور پیغامات بھیجنے کا الزام فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیربرائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کیے جانے کے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا۔

ڈاکٹر شیریں مزاریں نے اس افسوسناک واقعے کے سامنے آنےکے بعد ٹوئٹر پر کہا کہ تعلیمی اداروں خاص طور پر لاہور کے دو نجی تعلیمی اداروں میں نوجوان لڑکیوں اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کے سنگین الزامات کا نوٹس لے لیا ہے۔

شیریں مزاری نےمزید کہا کہ انسانی حقوق کی وزارت کی ہیلپ لائن 1099 اس طرح کے واقعات کی شکایات اور مدد کے لیے دستیاب ہے۔ اس معاملے پر علاقائی دفتر کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ لاہور گرام اسکول کے اساتذہ پر متعدد طالبات نے مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مرد استاد ان طالبات کو مبینہ طور پر فحش تصاویر اور پیغامات بھیجتے تھے اور کلاس میں غیر اخلاقی حرکات کرتے تھے۔ اسکول انتظامیہ اور خواتین اساتذہ کو شکایت کی لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

دوسری طرف اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طالبات کی جانب سے ہراسانی کے الزامات سامنے آنے کے بعد 3 اساتذہ کو عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔