کورونا فری سرٹیفکیٹ ملتے ہی پلیئرز نے بیٹ اور بال کو تھام لیا

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 1 جولائی 2020
مارچ سے کرکٹ کو ترسے کھلاڑیوں نے صلاحیتوں کو نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھا ۔  فوٹو : ایکسپریس

مارچ سے کرکٹ کو ترسے کھلاڑیوں نے صلاحیتوں کو نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھا ۔ فوٹو : ایکسپریس

 لاہور:  کورونا فری سرٹیفکیٹ ملتے ہی پلیئرز نے بیٹ اور بال کو تھام لیا۔

پاکستان میں پہلی کورونا ٹیسٹنگ میں 10کرکٹرز اور مساجر ملنگ علی کی رپورٹس مثبت آئی تھیں، 18 کرکٹرز اور 11 سپورٹ اسٹاف اراکین کا نتیجہ منفی آنے پر انھیں لاہور کے فائیو اسٹار ہوٹل میں بنائے جانے والے بائیوسیکیور ماحول تک محدود کردیا گیا، دوسری ٹیسٹنگ میں بھی نیگیٹو آنے کے بعد ان کو چارٹرڈ طیارے سے اتوار کو انگلینڈ بھجوایا گیا۔

ٹیسٹ کلیئر کرنے کے بعد ریزروز میں سے روحیل نذیر اور موسیٰ خان بھی ساتھ روانہ ہوئے، مہمان اسکواڈ ووسٹر میں 14 روز کا قرنطینہ کررہا ہے،بولنگ کوچ وقار یونس نے آسٹریلیا سے براہ راست انگلینڈ پہنچ کر اسکواڈ کو جوائن کیا، فزیو کلف ڈیکن پیر کی شب جنوبی افریقہ سے پہنچے، صرف پریکٹس کیلیے اسکواڈ کا حصہ بنائے جانے والے ظفر گوہر پہلے ہی انگلینڈ میں موجود تھے،وہ کیمپ میں شامل ہوگئے، پیر کو قومی اسکواڈ کی انگلینڈ میں پہلی ٹیسٹنگ کیلیے سیمپل انگلش بورڈ کے میڈیکل پینل نے لیے تھے۔

رپورٹس منگل کوموصول ہوگئیں، جس کے مطابق ووسٹر میں موجود 21 کھلاڑیوں اور 13ٹیم مینجمنٹ اراکین کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں، قومی کھلاڑیوں کو ٹریننگ کی اجازت مل گئی، پہلے 20 کرکٹرز اور 12 معاون اسٹاف ارکان کے نتائج سامنے آئے، بعد ازاں تاخیر سے اسکواڈ کو جوائن کرنے والے ظفر گوہر اور فزیو کلف ڈیکن کے ٹیسٹ کی رپورٹس بھی منفی آگئیں۔

ووسٹر میں موجود قومی کرکٹرز کو بائیو سیکیورٹی پر لیکچر دیا گیا، بطور بائیو سیکیورٹی افسر ساتھ جانے والے پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیسن اینڈ اسپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم نے ایس او پیز پر بریفنگ دی، ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے کھلاڑیوں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ ٹریننگ شیڈول اور طریقہ کار کا بتایا، لیکچرز کے دوران کھلاڑی اور آفیشلز اسٹیڈیم کے اسٹینڈز میں سماجی فاصلے کے ساتھ بیٹھے، سب نے ماسک پہن رکھے تھے۔

ٹیسٹ منفی آنے کے بعد کورونا فری قرار پانے والے کرکٹرز نے ووسٹر گراؤنڈ کے بائیو سیکیور ماحول میں لہو گرمانے کا سلسلہ شروع کیا، مقامی وقت کے مطابق ڈھائی بجے شروع ہونے والے سیشن میں کھلاڑیوں نے ہلکی ٹریننگ سے آغاز کیا، رننگ کے بعد فزیو کلف ڈیکن نے مختلف ڈرلز کرواکے جسمانی استعداد بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھی۔

نیٹ سیشن میں اظہر علی، بابر اعظم، اسد شفیق و دیگر نے صلاحیتیں نکھاریں، بیٹنگ کوچ یونس خان نے قیمتی مشورے دیے، محمد عباس سمیت دیگر بولرز نے بھی ہاتھ پاؤں کھولے، نوجوان پیسرز بولنگ کوچ وقار یونس کی خاص توجہ کا مرکز بنے، سابق کپتان نے نسیم شاہ کو انگلش کنڈیشنز میں بہتر کارکردگی کے گْر سکھائے۔

دوسری جانب یاسر شاہ نے اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد کے تجربے کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے لائن اور لینتھ پر کام کیا۔ خوشگوار موسم میں ٹریننگ کی نگرانی کرتے ہوئے ہیڈکوچ وچیف سلیکٹر مصباح الحق بھی بڑے مطمئن نظر آئے۔

یاد رہے کہ مارچ میں لاک ڈاؤن کے بعد قومی کرکٹرزباقاعدہ ٹریننگ نہیں کر سکے،دورۂ انگلینڈ کی تیاری کیلیے پاکستان میں تربیتی کیمپ کورونا وائرس کا پھیلاؤ دیکھتے ہوئے منسوخ کردیا گیا تھا۔طویل عرصے بعد کھلاڑیوں کا میدان سے تعلق بحال ہوگیا۔

دوسری جانب پاکستان میں پہلے ٹیسٹ میں 10 پازیٹیو کرکٹرز کی 26 جون کو دوبارہ جانچ ہوئی تو محمد حفیظ، وہاب ریاض، فخرزمان، محمد رضوان شاداب خان اور محمد حسنین کے نتیجے منفی آگئے۔

برطانوی حکومت کی جانب سے مسلسل 2 نیگیٹوز کی شرط کے پیش نظر انھیں چارٹرڈ طیارے میں سوار نہیں کرایا جا سکا، پیر کو تیسری ٹیسٹنگ ہوئی، گذشتہ روز پی سی بی نے بتایا کہ ان کرکٹرز کا دوسری بار نتیجہ منفی آگیا، اب دورۂ انگلینڈ کے لیے کلیئر ہیں، سفر کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں، انھیں اب کمرشل پرواز کے ذریعے بھجوایا جائے گا، اس دوران کھلاڑی ہوٹل کے بائیو سیکیور ماحول میں ہی رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔