یورپی یونین کے بعد برطانیہ کی بھی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی

ویب ڈیسک  بدھ 1 جولائی 2020
وفاقی وزیر ہوا بازی کے پائلٹس کی جعلی ڈگری کے بیان کے بعد سے پی آئی اے کی فلائٹ آپریشن معطل کیے جا رہے ہیں، فوٹو : فائل

وفاقی وزیر ہوا بازی کے پائلٹس کی جعلی ڈگری کے بیان کے بعد سے پی آئی اے کی فلائٹ آپریشن معطل کیے جا رہے ہیں، فوٹو : فائل

 لندن: متحدہ عرب امارات اور یورپی یونین کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

متحدہ عرب امارات اور یورپی یونین کی ایئر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی پروازوں پر پابندی عائد کرنے کے بعد برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی پی آئی اے کی برمنگھم، لندن اور مانچسٹر کے لیے پروازیں معطل کردیں۔ برطانیہ نے یورپی یونین سیفٹی ایجنسی کے تحفظات کے ذمرے میں پی آئی اے پروازوں پر پابندی عائد کی ہے جو فوری طور پر نافذ العمل ہو گی۔

برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پابندی کے حوالے سے پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ 3 جولائی سے تمام پروازیں منسوخ کردی ہیں۔ یورپی یونین نے پی آئی اے کو تین جولائی تک پروازیں آپریٹ کرنے کی اجازت دیدی ہے۔ تین جولائی تک کی عارضی اجازت صرف یورپ اور لندن کی خصوصی پروازوں کے لیے ہے۔

قبل ازیں یورپی یونین ائیر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کا فضائی آپریشن کا اجازت نامہ 6 ماہ کے لیے معطل کردیا تھا، یورپی ممالک کے لیے فضائی آپریشن کا اجازت نامہ پی آئی اے کے مشتبہ لائسنس یافتہ پائلٹس کو کلیئرنس ملنے سے مشروط ہوگا۔ برطانوی سی اے اے کو بھی یورپی یونین کے اس فیصلے کو ماننا ہوگا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں بتایا تھا کہ 148 مشکوک لائسنس یافتہ پائلٹس کے طیارے اُڑانے پر پابندی عائد کردی ہے، علاوہ ازیں 28 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوچکی ہیں اور 4 گھوسٹ پائلٹس کو فارغ کردیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کے اس بیان کے بعد عالمی سطح پر پی آئی اے کے پروازوں پر پابندی کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔