کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے کے الفاظ پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب

ویب ڈیسک  جمعرات 2 جولائی 2020
لاہور ہائیکورٹ کا وفاقی حکومت کو بھی جواب جمع کروانے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا وفاقی حکومت کو بھی جواب جمع کروانے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے کے الفاظ پر پابندی لگانی کی درخواست پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب کرلی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے اخبارات، ٹی وی چینلز اور سرکاری ذرائع ابلاغ پر کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے جیسے الفاظ کے استعمال کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

سلمان ادریس ایڈووکیٹ نے درخواست میں وزارت اطلاعات و نشریات، پیمرا، وزارت مذہبی امور، حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اخبارات، چینلز میں غیر اخلاقی اور غیر اسلامی الفاظ کا استعمال کیا جارہا ہے، اللہ کے فیصلوں کیخلاف کوئی بھی نہیں لڑ سکتا، کورونا سے لڑنے جیسے الفاظ کا استعمال غیر اخلاقی اور غیر اسلامی ہے جس پر پابندی عائد کی جائے۔

عدالت نے کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے کے الفاظ اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجواتے ہوئے کہا کہ کونسل اپنی رائے سےصدر مملکت، وزیراعظم اور لاہور ہائیکورٹ کو آگاہ کرے۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو تفصیلی تحریری جواب بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے ریمارکس دیے کہ دنیا میں صرف دو ریاستیں ہیں ایک اسرائیل اور ایک پاکستان جو مذہب کی بنیاد پر قائم ہیں، آئین کے دیباچے میں کہا گیا ہے کہ حکمرانی اللہ کی ہے تو اللہ کے احکام کی وضاحت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ہے، اللہ کی حکمرانی کے بعد پارلیمنٹ کی بالادستی محدود ہو جاتی ہے، آرٹیکل 2 اے کی موجودگی میں ہماری پارلیمنٹ کی بالادستی اللہ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔