ملک میں مہنگائی کی شرح میں 2.29 فیصد اضافہ

ویب ڈیسک / ارشاد انصاری  جمعـء 3 جولائی 2020
حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 9.77 فیصد ہوگئی، ادارہ شماریات۔ فوٹو:فائل

حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 9.77 فیصد ہوگئی، ادارہ شماریات۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 2.29 فیصد اضافہ ہوا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری ہے اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 2.29 فیصد اضافہ ہوا، ایک ہفتے کے دوران، انڈے، ٹماٹر، چکن، پیاز، چینی، آٹے اور پٹرولیم مصنوعات سمیت 18 اشیاء مہنگی ہوئیں، دال چنا، دال مسور، آلو اور لہسن سمیت 7 اشیاء سستی ہوئیں، جب کہ 26 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ 9.77 فیصد ہوگئی، وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے ہوا۔

اعداد وشمار کے مطابق ایک ہفتے میں چینی کی قیمت میں 24 پیسے فی کلو اضافہ ہوا، سرخ مرچ 19 روپے ، ٹماٹر 11 روپے فی کلو ، انڈے ڈھائی روپے فی درجن، مرغی کا گوشت ساڑھے 4 روپے، دال ماش ایک روپے،  20 کلو آٹے کا تھیلا 6 روپے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 68 روپے منہگا ہوا، جب کہ پیٹرول، ڈیزل، چینی، چاول، پیاز،گوشت بھی منہگا ہوا۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے میں 7 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی، دال مونگ 6 روپے،دال مسور ایک روپے، لہسن 4 روپے فی کلو، اور کیلے ڈیڑھ روپے فی درجن  سستے ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔