ملک میں ایک روز میں کورونا کے ریکارڈ 11 ہزار 469 مریض صحت یاب

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 جولائی 2020
صحت یاب افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار 95 ہوگئی

صحت یاب افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار 95 ہوگئی

 اسلام آباد: ملک میں کورونا کے مریض تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 11 ہزار 469 مریض اس وبا سے شفا یاب ہوگئے۔

ایک جانب کورونا کے وار جاری ہیں تو دوسری جانب مریضوں کی صحتیابی بھی تیزی سے جاری ہے اور اب اس وبا سے صحتیاب افراد کی تعداد فعال مریضوں سے زیادہ ہوگئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر سے 3 ہزار 387 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ 11 ہزار 469 مریض  صحت یاب ہوگئے۔ اس طرح شفایاب کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار 94 ہوگئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک روز میں کورونا سے 68 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 4 ہزار 619 ہوگئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 22 ہزار 50 ٹیسٹ کئے گئے اور 3 ہزار 387 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس طرح مجموعی مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار 283 ہوگئی ہے جبکہ اب تک مجموعی طور پر 13 لاکھ 72 ہزار 825 ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔

سب سے زیادہ مصدقہ مریض صوبہ سندھ میں ہیں جہاں ان کی تعداد 90 ہزار 721 ہے، پنجاب میں 80 ہزار 297 ، خیبرپختونخوا میں27 ہزار 506، بلوچستان 10 ہزار 717، اسلام آباد میں 13 ہزار 292، آزاد کشمیر میں ایک ہزار 214 اور گلگت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار 536 ہوگئی ہے۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔