پاکستان میں پب جی گیم پر پابندی کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 جولائی 2020
پب جی گیم پر پابندی سے بڑی کمپنیوں کی اسپانسرشپ ختم ہونے کا خدشہ ہے، درخواست گزار

پب جی گیم پر پابندی سے بڑی کمپنیوں کی اسپانسرشپ ختم ہونے کا خدشہ ہے، درخواست گزار

 اسلام آباد: ملک میں پب جی گیم پر پابندی کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

شہری عبد الحسیب ناصر نے درخواست میں سیکرٹری قانون ،سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، پی ٹی اے کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ الیکٹرانک اسپورٹس دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری ہے، پب جی گیم آن لائن پیسے کمانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، پب جی گیم پر پابندی سے بڑی کمپنیوں کی اسپانسرشپ ختم ہونے کا خدشہ ہے جس سے پاکستان کو بے حد معاشی نقصان ہوگا۔

یہ پڑھیں : پاکستان میں پب جی گیم پرعارضی طور پر پابندی عائد

درخواست گزار نے کہا کہ پاکستان میں پب جی کا ٹورنامنٹ جیتا اب دس جولائی کو پب جی ورلڈ لیگ میں شامل ہونا ہے، پب جی گیم پر پابندی سے پاکستان الیکٹرانک اسپورٹس میں بلیک لسٹ ہوسکتا ہے، عدالت سے درخواست ہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے پب جی گیم پر پابندی کا فیصلہ کالعدم کیا جائے۔

یہ پڑھیں : ’’پب جی‘‘ گیم نے ایک اور جان لے لی

درخواست گزار نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں نمبر کم ہونے کی وجہ سے خود کشیوں پر کیا تعلیمی ادارے بند کئےجاتے ہیں، ایسے ہی پب جی کھیلنے والوں کی خودکشی سے گیم بند نہیں کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔