کابینہ اجلاس، وزیراعظم سے فردوس اعوان کی تلخ کلامی

ملک منظور احمد  جمعرات 6 ستمبر 2012
وزیراعظم ہربارمیری رائے مستردکرتے ہیں،خاتون وزیر،پرویزاشرف تحمل سے سنتے رہے۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم ہربارمیری رائے مستردکرتے ہیں،خاتون وزیر،پرویزاشرف تحمل سے سنتے رہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کسی معاملے پر وزیر اعظم راجا پرویز اشرف اور وفاقی وزیر برائے ریگولیشن اینڈ سروسز ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

کابینہ کے اجلاس کے شرکاء نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا ہے کہ یہ دوسرا موقع ہے جب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کیساتھ کابینہ کے اجلاس میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے، اجلاس میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے موقف اختیار کیا کہ میری رائے کو وزیر اعظم ہر بار مسترد کر دیتے ہیں اور مجھے اظہار خیال کا موقع نہیں دیا جاتا، وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف تحمل کے ساتھ ان کی جارحانہ گفتگو سنتے رہے اور خاتون وزیر اونچی آواز میں گفتگو کرتی رہیں۔

اجلاس میں وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے توانائی کے بحران کو ختم کرنے کیلئے 7 سوالات پیش کئے، وزیر اعظم اور کابینہ کے تمام ارکان نے وزیر خزانہ کے 7 سوالات انتہائی انہماک سے سنے ، وزیر اعظم نے توانائی بحران کے حل کیلئے قائم کردہ سیکرٹریز کمیٹی سے ان 7 سوالات کے تسلی بخش جوابات مانگ لئے ہیں ، وزیر اعظم کی چین سے واپسی پر توانائی بحران پر کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے، اس اجلاس میں سکرٹریز کمیٹی کے ارکان وزیر خزانہ کے 7 سوالات کے جوابات دینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔