ڈکیت پولیس اہلکار عبوری ضمانت کی منسوخی پر عدالت سے فرار، کورٹ پولیس نے گرفتار کرلیا

ارشد بیگ  منگل 10 دسمبر 2013
اہلکاروں پر گھروں میں ڈکیتی کا الزام ہے،فرارکی کوشش پرملیر کورٹ میں افراتفری مچ گئی،پولیس نے جیل پہنچادیا،گرفتاراہلکاروں کی دھمکیاں فوٹو: فائل

اہلکاروں پر گھروں میں ڈکیتی کا الزام ہے،فرارکی کوشش پرملیر کورٹ میں افراتفری مچ گئی،پولیس نے جیل پہنچادیا،گرفتاراہلکاروں کی دھمکیاں فوٹو: فائل

کراچی: ڈکیتی کے الزام میں ملوث سی آئی ڈی کے سب انسپکٹر اور اہلکار کی عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر پولیس کی حراست سے فرار ہونے کی کوشش، ملیر کورٹ کے داخلی و خارجی دروازوں کو فوری بند کردیا گیا۔

پولیس افسر فرار ہونے کی کوشش میں مسجد کے قریب گھیرلیا، پولیس اہلکار کو دیوار پھلانگنے سے قبل پولیس نے دبوچ لیا عدالت نے فوری سخت نگرانی میں جیل حکام کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا، پیر کو سی آئی ڈی کے سب انسپکٹر خان محمد اور اہلکار بنارس شہریوں کے گھروں میں داخل ہوکر ڈکیتی کرنے کے جرم میں ملوث ہونے کے الزام پر اپنی عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری کی توثیق کیلیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر محمد یامین کے روبرو پیش ہوئے اس موقع پر فاضل عدالت نے کہا کہ مفرور ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں اور عبوری ضمانت منسوخ کرکے کورٹ پولیس کو طلب کرکے فوری گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا حکم دیا کورٹ پولیس کے اہلکار انھیں گرفتار کرکے عدالت سے باہر نکلے ہی تھے کہ اسی اثنا میں دونوں ملزمان پولیس کی حراست سے سیڑھیاں پھلانک کر فرار ہوگئے ۔

پولیس کے شور مچانے پر ملیر کورٹ میں موجود افراد خوف زدہ ہوگئے کہ دہشت گرد فرار ہوگئے ہیں داخلی و خارجی دروازوں پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر دروازے بند کردیے انسپکٹر خان محمد بھاگتے ہوئے ہانپ گئے اور مسجد کے قریب گرگئے جسے فوری طور پر پولیس نے پکڑ لیا وکلا کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی تھی اور پولیس افسر کو طعنے سننے پڑے کہ بھاگ نہیں سکتے تو ملزمان کا تعاقب کیسے کرتے ہو آپ کو شہریوں کے گھروں میں ڈاکے مارنے کی مہارت حاصل ہے اس موقع پر پولیس افسر نے گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں کا دھمکیاں بھی دیں جس پر انھوں نے کہا کہ عدالت کا حکم ہے اور جیل تک پہنچانا ان کا فرض ہے دوسرے اہلکار نے دیوار کودنے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے اس کی کوشش ناکام بناکر گرفتار کرلیا اور سخت پہرے میں جیل پہنچادیا

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔