بچوں پر جنسی تشدد کے مجرم کو پھانسی کی وڈیو منظر عام پر لانے کی سفارش

نمائندہ ایکسپریس  منگل 7 جولائی 2020
فرانزک لیب قائم کی جائے، قانون سازی کی رپورٹ کے پی اسمبلی میں پیش ۔  فوٹو : فائل

فرانزک لیب قائم کی جائے، قانون سازی کی رپورٹ کے پی اسمبلی میں پیش ۔ فوٹو : فائل

 پشاور:  خیبرپختونخوا میں بچوں پر جنسی تشدد روکنے کیلیے قانون بنانیوالی پارلیمانی کمیٹی نے رپورٹ اسمبلی میں پیش کردی۔

کمیٹی نے چائلڈ پروٹیکشن پولیس اسٹیشن کے قیام ، تشدد کے الزام میں سزائے موت پانے والے مجرم کو پھانسی کی وڈیو بناکر پبلک کرنے اور سزا یافتہ مجرموں کے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے اور نوکری پر پابندی کی سفارش کی ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں بچوں پر تشدد کی روک تھام اور ملزمان کو سزائیں تجویز کرنے کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی، پانچ ماہ کے بعد کمیٹی کی رپورٹ وزیر قانون سلطان خان نے ایوان میں پیش کی۔

پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق جنسی تشدد کے واقعات کی رپورٹ عام تھانوں کی بجائے چائلڈ پروٹکشن پولیس سٹیشنز میں درج کی جائیں پولیس اسٹیشنز میں ایسے ایس ایچ اوز تعینات کرنیکی سفارش کی گئی ہے جو قوانین سے آگاہ ہوں، کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ مساجد، مدارس، سکولوں دکانیں جہاں بچوں کی تعداد زیادہ ہے وہاں کی انتظامیہ کو سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا پابند بنایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔