آن لائن کلاسز لینے والے تمام غیرملکی طالبعلم امریکا چھوڑ دیں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 7 جولائی 2020
اس وقت امریکا 15 لاکھ غیر ملکی طالب علم ہیں جن کی اکثریت وہاں کی یونیورسٹیوں میں مہنگی فیسیں ادا کرکے پڑھ رہی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اس وقت امریکا 15 لاکھ غیر ملکی طالب علم ہیں جن کی اکثریت وہاں کی یونیورسٹیوں میں مہنگی فیسیں ادا کرکے پڑھ رہی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

واشنگٹن ڈی سی: امریکا کے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کی امیگریشن اینڈ کسٹمز اینفورسمنٹ (آئی سی ای) برانچ نے نئے قوانین جاری کیے ہیں جن کے تحت، امریکا میں ایجوکیشن ویزا پر مقیم وہ تمام غیر ملکی طلبہ جو حالیہ کورونا وبا کی وجہ سے آن لائن کلاسز لے رہے ہیں، وہ جلد از جلد امریکا چھوڑ دیں۔

غیر ملکی طالب علموں کے امریکا میں رہنے کےلیے یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ وہ اپنا تبادلہ کسی ایسے تعلیمی ادارے میں کروالیں جہاں کلاس میں حاضری کےلیے باقاعدہ طور پر موجودگی بھی لازمی ہو۔ بصورتِ دیگر، آن لائن کلاسز لینے کی صورت میں انہیں فوری طور پر اپنے وطن واپس چلے جانا چاہیے اور وہیں رہتے ہوئے آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔

واضح رہے کہ اس وقت امریکا میں دنیا بھر سے تقریباً 15 لاکھ غیر ملکی طالب علم موجود ہیں جن کی غالب اکثریت وہاں کی یونیورسٹیوں میں مہنگی فیسیں ادا کرکے پڑھ رہی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جلد از جلد تعلیمی ادارے کھولنے کے حق میں ہیں لیکن کورونا وائرس کی وبا اب تک امریکا میں قابو سے باہر ہے جس کی بناء پر ماہرین اس رائے کے خلاف ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔