یورپی یونین نے 32 ممالک میں پاکستانی لائسنس والے پائلٹس کو پروازوں سے روک دیا

آفتاب خان  منگل 7 جولائی 2020
سی اے اے پاکستان کے جاری کردہ لائسنسوں کے حامل پائلٹس کو معطل کردیا جائے، ایاسا کا 32 ارکان ممالک کو مراسلہ جاری (فوٹو : فائل)

سی اے اے پاکستان کے جاری کردہ لائسنسوں کے حامل پائلٹس کو معطل کردیا جائے، ایاسا کا 32 ارکان ممالک کو مراسلہ جاری (فوٹو : فائل)

 کراچی: یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے اپنے 32 رکن ممالک کی اتھارٹیز کو پاکستانی لائسنس کے حامل پائلٹس کو فلائنگ کرنے سے روک دیا۔

اطلاعات کے مطابق ایاسا نے اپنے 32 رکن ممالک کی ایوی ایشن اتھارٹیز کے نام مراسلہ جاری کیا ہے جس میں متعلقہ رکن ممالک کی اتھارٹیز کو پاکستانی لائسنس کے حامل پائلٹس کی فلائنگ معطلی کے حوالے سے آگاہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

مراسلے کے مطابق یہ اقدام مشتبہ لائسنس کے تناظر میں کیا جارہا ہے اس سنگین نوعیت کے معاملے کی وجہ سے ایاسا اپنے تمام رکن ممالک سے پاکستانی لائسنس یافتہ پائلٹوں کو کام سے روکنے کی سفارش کرتی ہے۔

یہ پڑھیں : پی آئی اے کے 34 کپتانوں کے لائسنس معطل

 ایاسا کے مراسلے کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے 40 فیصد لائسنسوں کے اجراء میں بہت زیادہ بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، پاکستانی کپتانوں کے لائسنس کے حوالے سے مشتبہ یا ICAO کے ہوابازی کے قواعد و ضوابط کے برخلاف جیسی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں، ہوابازی کی صنعت میں اس قسم کی صورتحال ہمارے لیے باعث تشویش امر ہے۔

ایاسا نے اس تناظر میں اپنے 32 اراکین کو اس سنجیدہ معاملے پر توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی اے اے پاکستان کی طرف سے جاری کردہ لائسنسوں کے حامل پائلٹس کو معطل کیا جائے، ارکان ممالک کی آرگنائزیشن میں شامل پاکستانی لائسنس یافتہ پائلٹس کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

اس حوالے سے ماہرین ہوا بازی کا کہنا ہے کہ یہ ہر پہلو سے ایک بری خبر ہے جو مستقبل میں پاکستانی ہوا بازوں کے لیے کسی طور بھی سود مند ثابت نہیں ہوگی، ملکی سطح پر ان تمام عوامل کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا جس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے اوپر اعتماد کو ٹھیس پہنچی جبکہ محفوظ ہوا بازی اور بیرون ملک پاکستانی ساکھ کو بحال کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔