سندھ روشن پروگرام کرپشن کیس؛ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نیب میں پیش

ویب ڈیسک  بدھ 8 جولائی 2020
مراد علی شاہ نے نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے 28 سوالات کے جوابات جمع کروائے

مراد علی شاہ نے نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے 28 سوالات کے جوابات جمع کروائے

 اسلام آباد: وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کرپشن کیس میں نیب میں پیش ہوئے جہاں ان سے ایک گھنٹے سے زائد وقت تک پوچھ گچھ کی گئی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جعلی اکاؤنٹس سے متعلق سندھ روشن پروگرام کرپشن کیس میں نیب اولڈ ہیڈکوارٹر پہنچے۔ اس موقع پر نیب ہیڈکوارٹر اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ مراد علی شاہ نے نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کے سامنے 28 سوالات کے جوابات جمع کروائے۔

ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ نے دوران تفتیش ایک بار پھر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قوائد وضوابط کے تحت سندھ روشن پروگرام منصوبہ کے فنڈز مختص کئے اور کوئی غلط کام نہیں کیا، منصوبہ کی منظوری کیلئے اختیارات کا کوئی غلط استعمال نہیں کیا۔

نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس سے جڑے سندھ روشن پروگرام میں کرپشن پر مراد علی شاہ کو طلب کیا تھا۔ ان پر سولر اسٹریٹس لائٹس کے ٹھیکے غیر قانونی طور پر دینے کا الزام ہے۔ متعدد کمپنیوں نے مبینہ طور پر 9 کروڑ روپے کی رشوت دے کر 4 ارب روپے کے ٹھیکے حاصل کیے۔

مراد علی شاہ پر 4 ارب کی غیر معیاری سولر لائٹس 400 فیصد مہنگے داموں خریدنے کا الزام ہے۔ من پسند کمپنیوں کو ٹھیکہ دلانے کے لیے مراد علی شاہ نے بطور وزیر خزانہ سال 2014.15 میں خصوصی نوٹ لکھا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔