کھمبیوں کے بارے میں اس کتاب کو پکا کر ’’کھایا‘‘ بھی جاسکتا ہے

ویب ڈیسک  جمعـء 10 جولائی 2020
کھمبیاں صرف سات دنوں میں پوری کتاب ’’چاٹ کر‘‘ ختم کردیتی ہیں، جس کے بعد انہیں پکا کر کھایا بھی جاسکتا ہے۔ (فوٹو: مرلن شیلڈریک)

کھمبیاں صرف سات دنوں میں پوری کتاب ’’چاٹ کر‘‘ ختم کردیتی ہیں، جس کے بعد انہیں پکا کر کھایا بھی جاسکتا ہے۔ (فوٹو: مرلن شیلڈریک)

لندن: تصویر میں نظر آنے والی کتاب پھپھوندیوں (fungi) کے بارے میں ہے، جن کی ذیلی اقسام میں کھمبیاں (مشرومز) بھی شامل ہیں۔ لیکن خاص بات یہ ہے کہ اس کتاب پر اُگی ہوئی کھمبیاں تھوڑا تھوڑا کرکے اس کتاب کو کھا رہی ہیں؛ اور اگر آپ کا دل چاہے تو آپ بھی اس کتاب سے کھمبیاں توڑ کر انہیں کھا سکتے ہیں۔

اس کتاب کے مصنف مارلن شیلڈریک ہیں جو بذاتِ خود ایک سائنسداں اور پھپھوندیوں کے ماہر ہیں، جو برطانیہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ عام قارئین کےلیے لکھی گئی اس کتاب میں شیلڈریک نے انسانی زندگی میں پھپھوندیوں کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ ہم کس کس قسم کی پھپھوندیوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک نام ’’کھمبی‘‘ کا بھی ہے۔

کتاب کی اشاعت پر اس کی مقبولیت بڑھانے کےلیے شیلڈریک کو ایک انوکھا خیال سوجھا: انہوں نے کتاب کی ایک جلد کو ہلکا سا نم کرنے کے بعد اس پر ایک ایسی کھمبیاں اُگا دیں جو نہ صرف کھانے کے قابل ہوتی ہیں بلکہ نسبتاً تیزی سے بڑھتی بھی ہیں۔

نمی اور کتاب کے کاغذ کو بطور غذا استعمال کرتے ہوئے، چند ہی دن میں وہ کھمبیاں اس کتاب کے ارد گرد نمایاں ہوگئیں جس کے بعد شیلڈریک نے ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے اس کتاب کی آن لائن تشہیر شروع کردی۔ ترکیب کامیاب رہی اور عجیب و غریب دکھائی دینے والی اس کتاب نے لاکھوں انٹرنیٹ صارفین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

اس دلچسپ حکمتِ عملی کا فائدہ یہ ہوا کہ اس کتاب کو اتنے خراب حالات میں بھی دنیا کی زیادہ فروخت ہونے والی سائنسی کتابوں میں شامل کرلیا گیا ہے۔

کھمبیاں صرف 7 دنوں میں یہ پوری کتاب ’’چاٹ کر‘‘ ختم کردیتی ہیں جس کے بعد ان کھمبیوں کو پکا کر کھا بھی سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔