- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
موجودہ حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے، مولانا فضل الرحمان
کراچی: سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے، جب کہ 2018 کا الیکشن فراڈ تھا اور موجودہ حکمران جعلی ہیں۔
کراچی میں آل پارٹیزکانفرنس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوئی پالیسی کامیاب نہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجٹ کاحجم پچھلے سال کی نسبت کم ہے، برآمدات ختم ہوچکی ہیں، ریاست اور ریاستی ادارے ایک پیج پرنہیں، ملکی مسائل مزید الجھ رہےہیں اور حل کی طرف کوئی نہیں جارہا، موجودہ حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ریاست کی بقا کا دارومدار معاشی خوشحالی پر ہے، ملک کی معاشی صورتحال پر فکرلاحق ہے، سیاسی جماعتیں ریاست کے بقا کی جنگ لڑرہی ہیں، 2018 کا الیکشن فراڈ تھا اور موجودہ حکمران جعلی ہیں، حکومت کے 5 سال پورے کرنے پورے ملک کو بددعا کرنے کے مترادف ہے، آج بھی ہمارا مطالبہ ہے صاف اور شفاف انتخابات کرائےجائیں، صاف اورشفاف انتخابات قوم کاحق ہے، اب ہم مرکز کی سطح پر اے پی سی کے انعقاد کی طرف جارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔