- پاک ویسٹ انڈیز سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- کراچی؛ محسود قبائل کا اسٹریٹ کرائم میں ملوث افراد کے جنازے کے بائیکاٹ کا فیصلہ
- ’’اللہ کے بعد مجھے شریف فیملی پر بھروسہ ہے‘‘
- بھارت میں باحجاب خواتین کے ریسٹورینٹ میں داخلے پر پابندی
- مشیر وزیراعلیٰ کے پی کیلیے ایک کروڑ 71لاکھ روپے کی گاڑی خریدنے کیلیے سمری تیار
- سندھ ہائی کورٹ : پی ٹی اے کو ایکس کی بندش کی معقول وجہ بتانے کا حکم
- سونا آج پھر مہنگا ہوگیا، قیمت نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- وزیر دفاع سے ایرانی سفیر کی ملاقات، دفاعی شعبوں میں تعاون پر بات چیت
- پاک نیوزی لینڈ؛ پہلا ٹی20 میچ بارش سے متاثر ہونے کا امکان
- سندھ حکومت کا بجلی کی اوور بلنگ کی تحقیقات کروانے کا فیصلہ
- جے یو آئی اپنی ہی ایم این اے کیخلاف سپریم کورٹ پہنچ گئی
- کفایت شعاری: پنجاب کے ایک وزیر کیلیے 5 کروڑ روپے سے تین گاڑیاں خرید لی گئیں
- پنڈی: کنویں سے بچی کی لاش ملنے کا کیس حل، سفاک پڑوسی نے زیادتی کے بعد قتل کیا
- حکومت کے پاس ایکس کی بندش کے سوا کوئی راستہ نہیں، وزارت داخلہ
- سیکرٹری وفاقی وزارت تعلیم نے اسکولوں میں صفائی مہم کا آغاز کردیا
- ’’سلیکشن کمیٹی نے بڑے ناموں کی کمزور ٹیم منتخب کی‘‘
- جعلی بلنگ اور بوگس انٹریز پر گرفتار گیپکو افسران کا جسمانی ریمانڈ منظور
- پی این آئی ایل؛ قانون میں ایسی لسٹوں کی کوئی گنجائش نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- سعودی سرمایہ کاری منصوبوں میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، وزیراعظم
- وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر تنُور کے باہر قیمت میں کمی کا بینر آویزاں کرنے کا حکم
کرکٹ ’بائیوببل‘ کے اندرکی دنیا حیرت کدہ
ساؤتھمپٹن: کرکٹ ’بائیوببل‘ کے اندر کی دنیا کسی حیرت کدہ سے کم نہیں، انٹری صرف اس کیلیے جو کورونا فری ہے، روزانہ کی بنیاد پرصحت کے حوالے سے سوالوں کا تسلی بخش جواب دینا بھی ضروری ہے، جگہ جگہ پاؤں کے نشان کسی کرائم سین کی عکاسی کررہے ہوتے ہیں، ٹی وی کوریج کرنے والی ٹیم کو بھی نئے انتظامات نے چونکا کر رکھ دیا، وہ بھی یہ کہنے پر مجبور ہوگئی کہ یہ وہ کرکٹ نہیں جس کو ہم جانتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹیسٹ سیریز کی صورت میں انٹرنیشنل کرکٹ کا سلسلہ بحال ہوچکا، ساؤتھمپٹن میں جاری میچ بائیوسیکیور ببل میں ہونے والا تاریخ کا پہلا ٹیسٹ ہے، دونوں ٹیموں کے کھلاڑی کئی ہفتوں سے بائیوببل میں موجود جہاں انھیں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اندر کی دنیا کافی عجیب ہے، اس میں انٹری کیلیے کورونا وائرس ٹیسٹ لازمی طور پر منفی ہونا چاہیے، موجود کھلاڑیوں کو روزانہ کی بنیاد پر اپنی صحت کے حوالے سے سوالات کے جواب دینا پڑتے ہیں۔
ہر راستے پر اضافی دروازہ موجود جس میں ٹمپریچر اسکینر لگے ہوئے ہیں، اندر داخل ہونے کے بعد چہرے کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھنا انتہائی ضروری ہے، فرش پر تیر اور پاؤں کے بنے نشان کسی کرائم سین کا منظر پیش کررہے ہیں، کینٹین میں رکھی ایک ٹیبل ایک فرد کیلیے ہے، بار میں موجود ٹیبلز پر بھی واضح طور پر ہدایات درج ہیں کہ اس پر کتنے شخص بیٹھ سکتے ہیں۔
راہداریوں کے علاوہ ہر دروازے کے ساتھ ہینڈ جیل ڈسپینسرز سینیٹائزرز موجود ہیں جو آپ کو یاد دلاتے ہیں کہ اندر جانے سے قبل ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کرکے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ اتنے کڑے انتظامات اور احتیاطی تدابیر نے ساؤتھمپٹن ٹیسٹ کی کوریج کیلیے آنے والی ٹی وی ٹیم کو بھی چونکا دیا، انھیں بھی نئے قواعد و ضوابط کا سامنا کرنا پڑا، ہوٹل سے ان کے ٹیسٹ میچ اسپیشل باکس سب کا ہی ماحول مختلف تھا جس کی وجہ سے میچ کے آخر پر وہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ یہ وہ کرکٹ نہیں جس کو ہم جانتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔