حکومت سندھ کا جعلی ڈومیسائل اور پی آر سیز کی انکوائری کا حکم

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 10 جولائی 2020
کمیٹی 30 روز میں انکوائری کرکے سفارشات محکمہ داخلہ میں جمع کرائے گی، گذشتہ 10سال میں جاری ڈومیسائل اور پی آر سیز چیک ہونگے ۔ فوٹو: فائل

کمیٹی 30 روز میں انکوائری کرکے سفارشات محکمہ داخلہ میں جمع کرائے گی، گذشتہ 10سال میں جاری ڈومیسائل اور پی آر سیز چیک ہونگے ۔ فوٹو: فائل

 کراچی: حکومت سندھ نے وزیراعلیٰ کی منظوری سے جعلی ڈومیسائل اور پی آر سیز کی انکوائری کا حکم دیدیا۔

محکمہ داخلہ نے کمیٹیوں کی تشکیل کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا، نوٹیفکیشن کے مطابق ہر ڈویژن میں متعلقہ کمشنر کمیٹی کا سربراہ ہوگا، کمیٹی میں ایڈیشنل کمشنر اور انیس گریڈ کی سطح کا افسر شامل ہوگا جس کی تعیناتی چیف سیکریٹری سندھ کی منظوری سے ہوگی، کمیٹی گزشتہ دس سال میں جاری کئے گئے ڈومیسائل اور پی آر سیز کا ریکارڈ چیک کریگی۔

نوٹیفیکشن کے مطابق صوبے بھر میں جاری ڈومیسائل کی مکمل انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں گزشتہ دس سال کے دوران جاری ڈومیسائل اور پی آر سی سرٹییفکیٹ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

نوٹیفیکشن کے مطابق کمیٹی مشکوک ڈومیسائل اور پی آر سیز کی نشاندہی کریگی، کمیٹی تیس روز میں انکوائری مکمل کرکے اپنی سفارشات محکمہ داخلہ میں جمع کرائیگی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ڈویڑنل کمیٹی مشکوک ڈومیسائل ہولڈرز کا ریکارڈ چیک کرے گی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ڈومیسائل کے حامل افراد محکمہ داخلہ کی کمیٹی کے سامنے دستاویزی ثبوت کے ساتھ اپیل کرسکیں گے۔

ذرائع کے مطابق سندھ کے29اضلاع میں  دس سال کے دوران پچاس ہزار سے زائد ڈومیسائل کا اجراہوا ہے، حزب اختلاف کے ارکان نے سندھ حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ سندھ سے جاری ڈومیسائل میں سیکڑوں غیر مقامی افراد کو دیے گئے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔