جنوبی کوریا کا منفرد ’’جامنی جزیرہ‘‘

ویب ڈیسک  اتوار 12 جولائی 2020
جزیرے میں لیوینڈر کے 40 ہزار سے زائد پودے بھی لگائے گئے ہیں جن کے پھول جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔ (تصاویر: سوشل میڈیا)

جزیرے میں لیوینڈر کے 40 ہزار سے زائد پودے بھی لگائے گئے ہیں جن کے پھول جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔ (تصاویر: سوشل میڈیا)

سیول: جنوبی کوریا میں ’’جامنی جزیرے‘‘ کے نام سے ایک نیا تفریحی مقام آج کل سوشل میڈیا پر بہت مشہور ہورہا ہے جہاں کی ہر چیز جامنی رنگت سے بنائی گئی ہے۔

یہ دراصل دو قریبی جزیرے، بانوول آئی لینڈ اور پارکجی آئی لینڈ ہیں جنہیں لکڑی کے ایک پل کے ذریعے آپس میں ملاکر کر جامنی جزیرے کا مشترکہ نام دیا گیا ہے۔

اس منصوبے کا اعلان گزشتہ سال جنوبی کوریا میں ساؤتھ جیولا صوبے کی سینان کاؤنٹی نے کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ دونوں جزیروں پر سیاحوں کےلیے منفرد انتظامات کرتے ہوئے وہاں کی ہر چیز جامنی کی جائے گی۔

گھروں، تفریح گاہوں اور دوسری تعمیرات کے علاوہ یہاں لیوینڈر کے 40 ہزار سے زائد پودے لگانے کا اعلان بھی کیا گیا جن کے پھول جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔

آج اگرچہ دنیا بھر میں کورونا وبا کی وجہ سے سفر پر پابندی ہے لیکن جیسے ہی پابندی ختم ہوگی، مختلف ممالک سے من چلے سیاحوں کو ’’جامنی جزیرہ‘‘ اپنے استقبال کےلیے تیار ملے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔