ایتھوپین ایئرلائن نے 5 پاکستانی پائلٹس کے لائسنس کی تحقیقات شروع کردیں

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 11 جولائی 2020
پاکستانی پائلٹس کے لائسنس کو مشکوک قرار دیتے ہوئے سول ایوی ایشن سے وضاحت طلب کرلی (فوٹو : فائل)

پاکستانی پائلٹس کے لائسنس کو مشکوک قرار دیتے ہوئے سول ایوی ایشن سے وضاحت طلب کرلی (فوٹو : فائل)

امریکا، یوکے اور یورپی یونین کے بعد ایتھوپین ائر لائن نے بھی 5 پاکستانی پائلٹس کے لائسنس کو مشکوک قرار دیتے ہوئے سول ایوی ایشن سے وضاحت طلب کرلی۔

ذرائع کے مطابق پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے معاملے پر ایتھوپین ائرلائن نے فضائی بیڑے میں شامل جہازوں کو آپریٹ کرنے والے 5 پاکستانی پائلٹس کی اسناد اور لائسنسز سے متعلق کوائف طلب کیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ وضاحت ایتھوپین سفارت خانے نے وزارت خارجہ کے توسط سے بذریعہ فیکس طلب کی ہے۔ فیکس کے متن کے مطابق پاکستانی پائلٹوں کے مشتبہ لائسنسز کی وجہ سےدنیا بھر کی طرح ایتھوپیا میں بھی تشویش پیدا ہوئی ہے، ایتھوپین ائر لائن میں 5 پاکستانی پائلٹ کام کررہے ہیں جن میں میاں طاہر ریحان، شہزاد عزیز، محمد جمیل، انعام اللہ جان اور محمد سہیل شامل ہیں۔

فیکس کے مطابق پانچوں پائلٹ گزشتہ ایک سال سے ایتھوپین ائرلائن میں بطور کپتان خدمات سرانجام دے رہے ہیں، پاکستان لائسنس کے حامل یہ کپتان 30سال تک پی آئی اے میں بھی کام کرتے رہے ہیں، پائلٹس کو لائسنسز موجودہ معاملے سے کئی برس قبل سی اے اے پاکستان نے جاری کیے تھے، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی پانچوں پائلٹس کی اسناد اور لائسنس کے اصلی یا جعلی ہونے سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔