داتا دربار دھماکا، سہولت کار کو دو بار عمر قید اور 14 سال قید بامشقت کا حکم

ویب ڈیسک  ہفتہ 11 جولائی 2020
8 مئی 2019ء کو داتا دربار کے باہر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ کیا گیا تھا (فوٹو: فائل)

8 مئی 2019ء کو داتا دربار کے باہر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ کیا گیا تھا (فوٹو: فائل)

لاہور: داتا دربار بم دھماکے کے سہولت کار کو 2 بار عمر قید اور 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے داتا دربار بم دھماکے کے سہولت کار محسن خان کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں دو بار عمر قید جبکہ 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی۔ مجرم کے خلاف پراسیکیوٹرز عبدالجبار ڈوگر اور میاں طفیل نے ریکارڈ پیش کیا، جب کہ مجرم محسن خان کو سزا انسداد دہشتگری عدالت کے جج اعجاز بٹر نے سنائی۔

یہ پڑھیں: داتا دربار خود کش حملے کا سہولت کار گرفتار

مجرم کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی نے 2019ء میں مقدمہ درج کیا تھا، جرم ثابت ہونے پر انسداد دہشت گری عدالت نے مجرم محسن خان کو دو دفعہ عمر قید کی سزا اور ایک بار 14 سال قید بامشقت جب کہ ساری جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیںسہولت کارمجرم کو 22 بار سزائے موت سنا دی گئی

واضح رہے کہ گزشتہ برس 8 مئی کو داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خود کش حملہ ہوا تھا جس میں پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید اور 30 افراد زخمی ہوئے تھے۔

پراسیکیوٹر (استغاثہ) کے مطابق ملزم محسن کا تعلق چارسدہ کے علاقے شبقدر سے ہے اور اس نے خود کش حملہ آور کو سہولت کاری فراہم کی تھی۔ خودکش حملہ آور صدیق اللہ اور محسن خان 6 مئی کو طور خم کے راستے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور دونوں لاہور آئے تھے جہاں انہوں نے داتا دربار کے قریب ایک مکان میں رہائش اختیار کی۔

گرفتار ی کے وقت بھی ملزم محسن سے بارودی مواد برآمد ہوا تھا جب کہ ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔