- امریکی صدر نے پاکستانی بزنس مین کو اہم عہدے پر نامزد کردیا
- انسداد کرپشن پر کسی قسم کی نرمی اور سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- چین امریکا کے ساتھ ’باہمی مفادات کے حامل‘ تجارتی تعلقات بڑھائے گا، رپورٹ
- افغانستان میں برفانی تودہ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- سینیٹ الیکشن؛ جی ڈی اے کا وزیراعظم سے باغی ارکان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ
- اسلام آباد میں آج سے تین روزہ سیاحتی اور فیملی میلے کا آغاز
- سینیٹ الیکشن سے سبق سیکھ لیجیے
- کئی ملکی اور غیرملکی کرکٹرز کا کورونا ویکسین لگوانے سے انکار
- نمل یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم ، ایک جاں بحق
- خاتون ٹیچر کا پلاٹ ہتھیانے والے قبضہ مافیا کیخلاف اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی
- سابق فوجیوں کو بطور پولیس کانسٹیبل مستقل کرنے کی 100 سے زائد اپیلیں مسترد
- لاہور اور اسلام آباد کے درمیان پی آئی اے کی فضائی سروس 2 سال بعد بحال
- احتساب عدالت کے جج اور خواجہ سلمان رفیق میں دلچسپ مکالمہ
- این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
- ہمیں کام کرنے دیں اور کیچڑ نہ اچھالیں، الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو جواب
- پاک بحریہ کی قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک بینائن اور نائجر کیلئے امداد
- ملک میں ایک روز میں کورونا سے مزید 52 افراد جاں بحق
- مثانے کی سوزش روکنے والی نئی امید افزا ویکسین
- ٹنڈو محمد خان، دوست نے دوست کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- اچّھی عادات کام یابی کا راز
بھارت میں جعلی کرکٹ کی ہر چیز ہی فراڈ نکلی

معاملے کی تحقیقات میں آئی سی سی اور سری لنکن بورڈ بھی شامل ہوگیا۔ فوٹو: فائل
ممبئی: بھارت میں جعلی کرکٹ ایونٹ کی ہر چیز ہی فراڈ نکلی، گمنام آئی پی ایڈریس، فرضی ای میلز اور غیررجسٹرڈ فون نمبرز استعمال کیے گئے، لائیو اسٹریمنگ کمپنی کو بھی ’بدھو‘ بنایا گیا جب کہ معاملے کی تحقیقات میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور سری لنکن بورڈ بھی شامل ہوگئے۔
چندی گڑھ کے نواحی علاقے میں سری لنکن یووا لیگ کا ڈھونگ رچایا گیا، جعلی ایونٹ کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے، فراڈ ایونٹ کی ہر چیز ہی جعلی ثابت ہورہی ہے، بڑی چالاکی سے ممبئی کی ایک کمپنی کی لائیو اسٹریمنگ کیلیے خدمات لی گئیں۔
مذکورہ کمپنی کا کہنا ہے کہ 25 جون کی شام سندن کرونارتنے نے خود کو یووا لیگ کا نمائندہ ظاہر کرتے ہوئے حکام سے ملاقات کی، جس میں لیگ پر پریزینٹیشن دینے کے ساتھ تشہیر کیلیے مدد فراہم کرنے کا کہا، اس موقع پر انھوں نے ایونٹ کا ویب ایڈریس اور اپنا ایک فرضی ای میل ایڈریس بھی دیا، یہ بھی بتایا کہ مذکورہ کمپنی کے بارے میں معلومات سوشل میڈیا سے حاصل کیں۔
لائیواسٹریمنگ کمپنی نے کرونارتنے سے ایونٹ کی منظوری کے لیے سری لنکن بورڈ کا دیا جانے والا خط پیش کرنے کاکہا، جس کے جواب میں 27 جون کو کرونا رتنے یووا کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے منظوری کا لیٹر میل کیا، بعد ازاں بورڈ کی جانب سے بھی ایک ای میل پیش کی گئی جس میں ظاہر کیا گیا کہ چیف ایگزیکٹیو جیروم جیارتنے نے جواب دیا ہوا، ان کا کہنا تھا کہ ایس ایل سی کے صدر موہن ڈی سلوا سے گفتگو کے بعد ہم ایونٹ کی منظوری تو دے رہے ہیں مگر اس کیلیے کسی بھی قسم کی مالی معاونت فراہم نہیں کریں گے۔
29 جون کو چندی گڑھ کے نواحی علاقے میں 2 میچز منعقد ہوئے، کمپنی کا کہنا ہے کہ انھیں گراؤنڈ کی لوکیشن کا کوئی علم نہیں تھا تاہم اسی روز سری لنکن بورڈ کے لیگل منیجر چالکا سلوا کی میل موصول ہوئی جس میں انھوں نے خبردار کیا کہ بورڈ نے اس ایونٹ کی منظوری نہیں دی، جس پر کمپنی نے وضاحت کیلیے کرونارتنے سے رابطہ کرنا چاہا مگر ان کے نمبر بند نکلے، بعد میں اس فراڈ کی شکایت ممبئی پولیس کو درج کرائی گئی، جس کے بعد معلوم ہوا کہ ان کے ساتھ فرضی ای میلز کے ذریعے رابطہ کیا گیا، آئی پی ایڈریس گمنام تھا، فون نمبر رجسٹرڈ ہی نہیں تھے۔
اب اس معاملے کی صرف موہالی اور ممبئی پولیس ہی نہیں بلکہ بھارتی بورڈ کے ساتھ آئی سی سی اور سری لنکن بورڈ کا اینٹی کرپشن یونٹ بھی تحقیقات کررہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔