- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
قواعد کی خلاف ورزی؛بینکوں اور مالیاتی اداروں پر ایک ارب 68 کروڑ کے جرمانے
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکاری قواعد کی خلاف ورزی پر بینکوں اور مالیاتی اداروں کے خلا ف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے بھاری مالیت کے جرمانے عائد کیے ہیں۔
بینکوں کو قواعد پر عمل درآمد نہ کرنیوالے عملے کیخلاف کارروائی جبکہ منی لانڈرنگ کی روک تھام میں غفلت برتنے والے بنکوں کو انکوائری کرکے ذمے دار ملازمین کیخلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ سے جون 2020کے دوران 15 بینکوں پر ایک ارب 68کروڑ44لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
بینکوں نے کسٹمرز کی شناخت کے قواعد میں کوتاہی برتی، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قواعد پر غفلت کا مظاہرہ کیا۔ فارن ایکس چینج قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے بینکوں پر بھی جرمانے عائد کیے گئے۔ جن بنکوں پر جرمانے عائد کیے گئے ان میں کمرشل و اسلامی بنکوں کے علاوہ سرکاری بنک اور سپیشلائزڈ بنک بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔