پب جی گیم پر غیر اخلاقی مناظر اور اسلام مخالف مواد کے باعث پابندی لگائی، پی ٹی اے

ویب ڈیسک  منگل 14 جولائی 2020
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پب جی گیم پر پابندی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پب جی گیم پر پابندی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل کے بعد پب جی گیم پر پابندی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس عامرفاروق نے پب جی گیم پر پابندی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پب جی کمپنی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر اعتراض عائد کردیا۔ جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ گیم پر پابندی آپ نے قانون کی کس شک کے تحت لگائی ؟۔

پی ٹی اے وکیل نے بتایا کہ اس میں اسلام کے خلاف کچھ مواد نظر آیا جس کی وجہ سے پابندی لگائی۔

عدالت نے پوچھا جو میٹریل اسلام کے خلاف ہے، کہاں آپ نے میٹنگ منٹس میں لکھا ہے؟، یہ بات کہہ کر پھر تو جتنی گیمز ہیں سب پر پابندی لگا دیں۔

وکیل پی ٹی اے نے کہا کہ پب جی گیم میں کچھ غیر اخلاقی مناظر بھی آتے ہیں۔

جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ یہ وطیرہ بن گیا ہے کہ ہر چیز دوسری میں ڈال دیں، سی پی او کل کہے گا کہ سارا کچھ بند کردو تو کیا آپ بند کردیں گے؟ کسی شکایت میں بتائیں جہاں کہا گیا ہو کہ یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے؟۔

وکیل پی ٹی اے نے کہا کہ صورتحال ایسی بن گئی تھی کہ پب جی معطل کرنا پڑا۔

جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ نے صورتحال نہیں قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، گیمز تو شاید اس سے بھی زیادہ پرتشدد موجود ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔