- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
کرکٹ میں بدستورنسلی تعصب موجود ہے، سیاہ فام پروٹیزکرکٹرز
جوہانسبرگ: جنوبی افریقی کرکٹ میں نسلی تفریق ایک بار پھر کھل کرسامنے آگئی۔
30 سابق سیاہ فام پروٹیز کرکٹرز نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں الزام عائد کیا کہ کھیل مں بدستور نسلی تعصب موجود ہے، ان پلیئرز میں مکھایا این تینی، ورنون فلینڈر، ہرشل گبز، ایشول پرنس، پال ایڈمز اور پال ڈومنی بھی شامل ہیں،5 کوچز نے بھی اس اعلامیے کی تائید کردی۔
البتہ کاگیسو ربادا اور لونگی نگیڈی جیسے موجودہ سیاہ فام پلیئرزاس میں شامل نہیں ہیں، اعلامیے میں کہا گیا کہ بورڈ موجودہ موقع سے فائدہ اٹھا کر کھیل سے رنگت کی بنیاد پر تفریق ختم کرے، ہم اپنے سفید فام ساتھی کرکٹرزسے بھی کہتے ہیں کہ وہ بھی اس مہم کو سپورٹ کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔