حکومت کی رٹ ختم، ڈیری فارمرز نے دودھ 120 روپے لیٹر کردیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 15 جولائی 2020
مہنگائی سے پریشان شہریوں نے حکومت سندھ سے دودھ کی بڑھتی قیمت پر قابو پانے کا مطالبہ کردیا ۔ فوٹو : فائل

مہنگائی سے پریشان شہریوں نے حکومت سندھ سے دودھ کی بڑھتی قیمت پر قابو پانے کا مطالبہ کردیا ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: کراچی میں ڈیری فارم مالکان نے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کردیا جب کہ مہنگائی سے پریشان شہریوں نے حکومت سندھ سے دودھ کی بڑھتی قیمت پر قابو پانے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں ڈیری فارمرز مالکان کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں 10روپے من مانا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد شہر کی چھوٹی بڑی دودھ کی مختلف دکانوں پر 110 روپے فی لیٹر میں فروخت کیا جانے والا دودھ 120 روپے فی لیٹر میں فروخت کیا جارہا ہے، دکانداروں نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا ذمے دار ڈیری فارمرز کو ٹھہرایا ہے دکانداروں کا کہنا تھا کہ باڑے سے دودھ مہنگے داموں خریدنے کے باعث مہنگا فروخت کرنے پر مجبور ہیں ایک من دودھ خریدنے پر ہمیں صرف30 روپے کا فائدہ ہورہا ہے۔

مارکیٹ میں دودھ کی قلت ہے جہاں سے مل رہا ہے بہت مہنگا مل رہا ہے، دکانداروں نے مہنگا دودھ خرید کر سستا بیچنے سے انکار کرتے ہوئے دودھ فروخت کرنے سے ہی انکار کردیا ہے۔

بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان شہریوں نے حکومت سے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دودھ کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ڈیری فارم مالکان اور دودھ فروش کھلے عام حکومتی رٹ چیلنج کررہے ہیں، ایسے کمشنر کا کیا فائدہ جس کو ڈیری فارم مالکان اور دودھ بیچنے والے دکانداراپنا حکم سنانے لگیں، کمشنر کراچی سمیت حکومت سندھ کچھ نہیں کررہی صرف شہریوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔

غریبوں پر ظلم کیا جارہا ہے، کورونا وائرس سے پہلے ہی پریشان تھے اب مہنگائی عوام کی کمر توڑرہی ہے واضح رہے کہ ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے لاک ڈاؤن کو جواز بناتے ہوئے دودھ کی فی لیٹر قیمت 110 روپے سے 120 روپے فی لیٹر کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔