- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
بنگلادیش، بھارت اور نیپال میں بارشوں اور سیلاب سے 200 سے زائد ہلاکتیں
نئی دہلی/ ڈھاکا/ کھٹمنڈو: جنوبی ایشیا میں مون سون بارشوں اور طوفان نے بڑے پیمانے میں تباہی مچادی جس کے نتیجے میں صرف بنگلا دیش، بھارت اور نیپال میں مجموعی طور پر 221 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مون سون کے آغاز ہی میں جنوبی ایشیا کے ممالک بھارت، بنگلادیش اور نیپال میں بارشوں، طوفان اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ تینوں ممالک میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہے۔
رواں ماہ کے آغاز سے ہونے والی بارشوں میں بھارت میں 101، نیپال میں 117 اور بنگلا دیش میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، مسلسل بارشوں اور ساحلی علاقوں میں طغیانی سے سیلاب رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث بھارت میں 3 لاکھ، نیپال میں 5 لاکھ اور بنگلا دیش میں 2 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا ہے۔
تینوں ممالک میں سب سے زیادہ ہلاکتیں کرنٹ اور مٹی کے تودے گرنے کے باعث ہوئیں جب کہ سڑکوں پر درختوں اور ہورڈنگز گرنے کی وجہ سے بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص بھارت، پاکستان، بنگلادیش اور نیپال میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ مزید دو ہفتوں تک جاری رہے گا اور ساحلی علاقوں میں طغیانی اور سیلاب کا خدشہ بھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔