چاول کی آڑ میں اسمگل کیے گئے 5 لاکھ ڈالرز کے بے ہوشی کے انجکشن ضبط

اسٹاف رپورٹر  اتوار 19 جولائی 2020
کیٹامن انجکشنز مریضوں کو بے ہوش کرنے کے علاوہ نشے کے لیے بھی استعمال کیے جاتے ہیں (فوٹو : ایکسپریس)

کیٹامن انجکشنز مریضوں کو بے ہوش کرنے کے علاوہ نشے کے لیے بھی استعمال کیے جاتے ہیں (فوٹو : ایکسپریس)

 کراچی: ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے رائس ایکسپورٹ کی آڑ میں اسمگل کیے جانے والے بے ہوشی کے انجکشنز کی بڑی تعداد قبضے میں کرلی۔

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل اور فیڈرل ڈرگ انسپکٹر نے حسین آباد کے علاقے میں مشترکہ کارروائی کی۔ اس دوران رائس ایکسپورٹ پر مبنی کنٹینر کی آڑ میں مریضوں کو بے ہوش کرنے والے انجکشنز کی بڑی تعداد برآمد کرلی گئی۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے منیر شیخ کے مطابق برآمد شدہ انجکشنز کی مالیت 5 لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالرزہے، کیٹامن انجکشنز مریضوں کو بے ہوش کرنے کے علاوہ نشے کے لیے بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ برآمد کیئے گئے انجکشنز، ایک کلو والے 170 پیکٹس کی صورت میں رائس کے پیکٹس میں شامل کیے گئے تھے۔ایکسپورٹ کی غرض سے رائس کنٹینر اور ٹرک قبضے میں کرلیے گئے جبکہ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

injectioni ketamine 2

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے رؤف شیخ کے مطابق کنسائنمنٹ سیالکوٹ کی ایم ایس ٹیڈک ٹریڈنگ نامی جعلی کمپنی نے بیلجیم کے لیے روانہ کرنی تھی، انجکشنز کی اسمگلنگ میں ملوث ڈرگ اسمگلر داؤد الرحمان گرفتار ہے جبکہ حفظ الرحمان مفرور ہے۔ بیلجیم حکومت کی جانب سے ڈرگ اسمگلرز کے گروہ کے بارے میں تحقیقات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔