- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کی تباہ کن بولنگ، نیوزی لینڈ 90 رنز پر ڈھیر
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
37 لاکھ نامناسب پاکستانی وڈیوزنشرہونے سے روکیں، ٹک ٹاک
کراچی: ٹک ٹاک کے سماجی اثرات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹک ٹاک کے ترجمان نے کہا ہے کہ ٹک ٹاک کی اوّلین ترجیح قانون کی پاسداری کے ذریعے ایپلی کیشن کے اندرونی ماحول کو محفوظ اور مثبت رکھنا ہے۔
2019 کے اعداد و شمار کے مطابق 37 لاکھ سے زائد غیر مناسب پاکستانی وڈیوز کو نشر ہونے سے روکا جا چکا ہے۔ کسی بھی غیر مناسب مواد (Content) کی بروقت شناخت اور نظرثانی کیلیے متعدد ٹیکنالوجیز اور جدید حکمت عملی کا نفاذ کیا جاتا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ تمام معاشرتی اقدارکی خلاف ورزی کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی لگادی جاتی ہے۔
اس مقصد کے لیے صارفین کومتعدد کنٹرولز، تجزیاتی سہولیات اوررازداری کے اختیارات فراہم کیے جاتے ہیں۔ 98.2 فیصد ناموزوں ویڈیوز کو بروقت شناخت کرکے شکایت موصول ہونے سے پہلے ہٹا دیا جاتا ہے۔ متعلقہ حکّام کے ساتھ عملی مذاکرات کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ پالیسیوں سے آگاہ کیا جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔