حج کی تیاریاں مکمل، سعودی عرب کے مختلف شہروں سے عازمین کی آمد شروع

ویب ڈیسک  اتوار 26 جولائی 2020
کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مسجد الحرام میں چراثیم کش ادویہ کا چھڑکاؤ بھی کیا جارہا ہے۔ (فوٹو، سعودی پریس ایجینسی)

کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مسجد الحرام میں چراثیم کش ادویہ کا چھڑکاؤ بھی کیا جارہا ہے۔ (فوٹو، سعودی پریس ایجینسی)

مکہ المکرمہ: رواں سال حج کے لیے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں عازمین حج کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور سعودی عرب کے مختلف شہروں سے حاجیوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس کے باعث حفاظتی اقدامات کے تحت  مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں جراثیم کش ادویات سے صفائی ستھرائی کے انتظامات کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے تحت صرف مسجد الحرام کے لیے 35 سو ملازمین بھرتی کیے گئے ہیں۔

مسجد الحرام کے انتظامات کی نگرانی کرنے والی خصوصی مجلس کے مطابق کورونا وبا کے پیش نظر مسجد الحرام، اس کے صحن اورمختلف حصے  دن میں دس بار مکمل طور پر دھوئے جارہے ہیں۔

دوسری جانب حج میں شریک ہونے کے لیے خوش نصیب عازمین کی جدہ آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ اس سال وبا کے لیے اختیار کیے گئے اقدامات کی وجہ سے محدود پیمانے پر حج کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں صرف ایک ہزار عازمین شریک ہوں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: سعودی حکومت کا اردو میں خطبۂ حج نشر کرنے کا فیصلہ

حکومت کی جانب سے جن ایک ہزار افراد کو حج کی اجازت دی گئی ہیں ان میں سے 700 ایسے عازمین شامل ہیں جن کا دیگر ممالک سے تعلق ہے تاہم وہ سعودی عرب ہی میں مقیم ہے۔ اس کے علاوہ حج میں صرف 65 برس سے کم عمر افراد شریک ہو سکیں گے ۔ ان چنیدہ عازمین کے لیے کسی مستقل عارضہ نہ ہونے کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: کورونا وبا؛ رواں برس صرف سعودی عرب میں مقیم افراد ہی حج کریں گے

عازمین کی جدہ آمد کے بعد انہیں وزارت حج و عمرہ کی زیر نگرانی مکۃ المکرمہ لے کر جایا جائے گا جہاں وہ عمرہ ادا کریں گے۔ عازمین 30 جولائی کو ارکان حج کی ادائیگی شروع کرنے سے چار روز قبل تک مکہ مکرمہ میں مقیم رہیں گے۔عازمین منیٰ روانگی سے پہلے مکہ مکرمہ میں 8 ذی الحج تک قرنطینہ میں رہیں گے۔ کورونا سے بچائو کے لئے  مسجد نبوی ﷺ اور اس کے صحن میں بچوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔