شہباز فضل الرحمان ملاقات؛ عید کے بعد اے پی سی بلانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  پير 27 جولائی 2020
حکومت ہر حوالے سے ناکام ہوچکی مزید خاموش نہیں بیٹھیں گے، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو:فائل

حکومت ہر حوالے سے ناکام ہوچکی مزید خاموش نہیں بیٹھیں گے، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو:فائل

لاہور: اپوزیشن نے عیدالاضحٰی کے فوری بعد اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقاتوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان لاہور میں شہباز شریف سے ملنے ان کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں انہوں نے پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف کی خیریت دریافت کی اورملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عوام نے کبھی اتنی بد ترین حکمرانی نہیں دیکھی، تاریخ میں اس سے بدترین گورننس کی مثال نہیں ملتی، موجودہ دور حکومت میں مہنگائی میں بہت اضافہ ہوا، ڈالر کی قدر مسلسل بڑھتی جارہی ہے، پیٹرول کی قیمت میں اضافہ حکومت کی ناکامی کی مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اپوزیشن نے حکومت کے خلاف تحریک کے لئے لائحہ عمل طے کرلیا

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مہنگی چینی کا مسئلہ حل نہیں ہوا اور گندم کا بحران شروع ہوگیا، گندم کی کٹائی ختم نہیں ہوئی اور ہرطرف قلت نظر آرہی ہے، لوگ گندم کی قلت کے باعث چکی کا آٹا مہنگے دام خریدنے پر مجبور ہیں اور سرکاری نرخ پر جو آٹا مل رہا ہے وہ کھانے کےقابل نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت مخالف تحریک؛ بلاول اور اختر مینگل کا عید کے بعد اے پی سی پر اتفاق 

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کا مفاد رکھنے میں ناکام نظرآتی ہے، عید کے بعد اے پی سی بلائی جائے گی،اے پی سی میں غور و فکر کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے جو باتیں کیں ان کی تائید کرتا ہوں،  تمام اپوزیشن جماعتوں کا موقف ہے کہ موجودہ حکومت دھاندلی سےآئی ہے، حکومت ہر حوالے سے ناکام ہوچکی ہے، ہر طبقہ مہنگائی اور بے روزگاری سے پریشان ہے، مزید خاموش نہیں بیٹھیں گے، عید کے فوری بعد رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔