موسلا دھار بارش سے آدھا کراچی ڈوب گیا، بجلی غائب اور بدترین ٹریفک جام، 9 افراد جاں بحق

اسٹاف رپورٹر  پير 27 جولائی 2020
نظام زندگی درہم برہم، گھروں میں پانی داخل، گاڑیاں ڈوب گئیں، بدترین ٹریفک جام میں لاکھوں لوگ گھنٹوں پھنسے رہے (فوٹو : اے ایف پی)

نظام زندگی درہم برہم، گھروں میں پانی داخل، گاڑیاں ڈوب گئیں، بدترین ٹریفک جام میں لاکھوں لوگ گھنٹوں پھنسے رہے (فوٹو : اے ایف پی)

 کراچی: شہر قائد میں طوفانی بارش کے سبب نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، آدھا شہر بارش کے پانی میں ڈوب گیا اور بجلی بند ہوگئی، بدترین ٹریفک جام سے لاکھوں لوگ پھنس گئے، دو روز میں بارش کے سبب کرنٹ لگنے اور دیوار گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیر کو شہر قائد کے نصف حصے میں دھواں دار بارش ہوئی جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ شہریوں کو بیک وقت کئی بڑے مسائل کا سامنا کرنا۔ بارش ہوتے ہی شہر بھر کی بجلی بند ہوگئی، سڑکیں ڈوب ہوگئیں اور وہاں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور لاکھوں لوگ گھںٹوں پھنسے رہے۔

220072725507

بارش سے اورنگی ٹاؤن، سرجانی، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد سمیت ضلع وسطی کے متعدد علاقے ڈوب گئے اور گھروں میں پانی داخل ہوگیا جس سے لوگ گھروں میں محصور ہوگئے جنہیں امدادی عملے نے ریسکیو آپریشن کرکے گھروں سے نکالا۔

220072725536

اطلاعات کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے علاقوں یوسف گوٹھ اور عبدالرحیم گوٹھ میں بارش کا پانی مکینوں کے گھروں میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے ان کے گھر کا سامان بھیگ گیا۔ اس دوران مکین اپنے کچے گھروں سے اپنی مدد آپ کے تحت پانی کے اخراج کو ممکن بناتے رہے۔

220072725606

عبدالرحیم گوٹھ کے اطراف کی تمام گلیاں زیرآب آنے کی وجہ سے مکین گھروں میں محصور ہوگئے۔ سرجانی ٹاؤن سے ملتی جلتی صورتحال شہر کے دیگرعلاقوں فیڈرل بی ایریا بلاک 4 اور حسین آباد کے اطراف میں پیداہوئی اور سڑکوں پربارش کا پانی تالاب کا منظرپیش کرنے لگا۔ ضلع وسطی میں واقع حسین لاکھانی اسپتال اور نجی بینک میں بھی پانی داخل ہوگیا۔

220072729352

گھروں میں پانی داخل ہونے سے فرنیچر اور دیگر قیمتی سامان تباہ ہوگیا، شہری گھںٹوں اپنے گھروں سے صرف پانی نکالنے میں ہی لگے رہے۔ پاک کالونی پولیس نے ایک گھر میں پھنسی عورت اور دو بچوں کو نکالا جس نے فون کرکے بتایا کہ اس کے گھر میں لیاری ندی کا پانی داخل ہوگیا ہے اور گھر سے نہیں نکل سکتی جس پر پولیس نے اس کی مدد کی۔

220072729813

یہ پڑھیں : کراچی میں موسلا دھار بارش، مختلف حادثات میں 5 افراد جاں بحق

 220072729944
بجلی کی بندش

بارش شروع ہوتی ہی سیکڑوں فیڈر ٹرپ کرگئے اور شہر بھر کی بجلی بند ہوگئی۔ زیادہ بارش ضلع غربی اور وسطی میں ہوئی جبکہ دیگر اضلاع میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ بارش کے بعد اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاون، سعید آباد، لیاقت آباد، کیماڑی، لیاری، ملیر، کورنگی، اولڈ سٹی ایریا سمیت دیگر علاقے شدید متاثر ہوئے۔

220072729980

مختلف علاقوں میں بجلی رات گئے تک بحال نہیں ہوسکی۔ بجلی کی بندش سے سب سے زیادہ ضلع وسطی اور غربی کے علاقے متاثر ہوئے۔ دونوں اضلاع کے 70 فیصد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔ جن میں کچھ جگہ بجلی بحال کردی گئی لیکن بعض علاقوں میں بحالی کا کام ممکن نہیں ہوسکا جب کہ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا بارش کے بعد کچھ علاقوں میں احتیاطی طور پر بجلی بند کی گئی۔

220072730137

بدترین ٹریفک جام

نالوں کی صفائی نہ ہونے کے سبب آسمان سے برسنے والا ابر رحمت زحمت بن گیا اور پانی نالوں کے بجائے سڑکوں پر بہنے لگا، پانی سے ضلع وسطی اور غربی کی سڑکیں ڈوب گئیں جس کے شہر میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور لاکھوں لوگ گھںٹوں جام میں پھنسے رہے۔

220072731856

سب سے زیادہ ٹریفک جام ضلع وسطی میں ہوا، گجر نالہ بھرنے کے سبب ناظم آباد، لیاقت آباد، غریب آباد، حسن اسکوائر، گولیمار، لسبیلہ اور ملحقہ تمام سڑکوں پر لوگ ٹریفک جام میں پھنس گئے۔

ناظم آباد سے لیاقت آباد آنے اور جانے والے دو ٹریفک اور ناظم آباد سے لسبیلہ جانے والا ٹریفک بدترین جام کا شکار رہے اور گاڑیاں رینگ رینگ کر چلتی رہیں۔

220072731862

بارش کے سبب سخی حسن پر واقع ڈی سی سینٹرل کے آفس میں بھی پانی داخل ہوگیا، نارتھ ناظم آباد میں سب سے زیادہ بارش ہوئی جس کے سبب کے ڈی چورنگی پر اتنا پانی جمع ہوگیا کہ گاڑیاں ڈوب گئیں۔ شہریوں ںے گھروں میں پانی داخل ہونے اور گاڑیاں ڈوبنے کی تصاویر اور ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیں جو منٹوں میں وائرل ہوگئیں۔

220072731860

بارش کے دوران ہلاکتیں

بارش کے دوران کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں پیر کو بھی 4 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد دو روز کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی۔

220072731965

موچکو کے علاقے مواچھ گوٹھ سپارکو روڈ ماربل فیکٹری میں کرنٹ لگنے سے جھلس کر دو افراد جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت 45 سالہ محمد موسی ولد غلام محمد اور 30 سالہ وحید ولد جان پوش کے نام سے ہوئی۔ وحید کا آبائی تعلق کالا ڈھاکا اور محمد موسی کا تعلق نواب شاہ سے ہے۔

220072731967

ایس ایچ او موچکو انسپکٹر وسیم احمد نے بتایا کہ بارش کے باعث فیکٹری میں پانی جمع ہوگیا تھا جسے مزدور سکشن پمپ لگا کر نکالنے کی کوشش کر رہے تھے اسی دوران 4 مزدوروں کو کرنٹ لگا جن میں سے 2 مزدور جاں بحق ہو گئے اور دو مزدور معجزانہ طور پر محفوظ رہے، پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد دونوں مزدوروں کی لاشیں ورثا کے حوالے کردی ہیں۔

220072732000

پاکستان بازار تھانے کے علاقے اورنگی ٹاون سیکٹر ساڑھے 11 غوثیہ بلوچ کالونی اسلام چوک گلی نمبر 2 مکان نمبر 11/23 میں کام کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔ متوفی کی شناخت 45 سالہ محمد رفیق ولد محمد عیسیٰ خان کے نام سے ہوئی۔

220072732019

ایس ایچ او پاکستان بازار اقبال تنیو نے بتایا کہ متوفی کو گھر میں پانی کی موٹر چلاتے ہوئے کرنٹ لگا تھا جس کے باعث وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا، پولیس نے کارروائی کے بعد متوفی کی لاش ورثا کے حوالے کردی ہے۔

220072732020

سپرہائی وے پر قائم مویشی منڈی میں ناقص انتظامات نے نوجوان کو زندگی سے محروم کر دیا، ناظم آباد ایک نمبر کا رہائشی 18 سالہ ولید بڑے بھائی اور دوستوں کے ہمراہ مویشی منڈی گیا تھا جسے بجلی کے گرے ہوئے تار سے کرنٹ لگا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

220072732043

واضح رہے کہ شہر میں ہونے والی موسلادھار بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔