- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
پاکستانی کورونا سے زیادہ بیروزگاری اور مہنگائی سے پریشان
اسلام آباد: پاکستانی عوام بیروزگاری اور مہنگائی کے لیے کورونا وبا سے زیادہ فکرمند ہیں۔ عوام کی یہ رائے بین الاقوامی ریسرچ کمپنی اپسوس ( Ipsos ) کی جانب سے کیے گئے سروے میں سامنے آئی۔
سروے کے مطابق مارچ کی نسبت جون کے مہینے میں لوگوں کا معیشت پر اعتماد مزید کم ہوگیا۔ اپسوس پاکستان میں گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس ( جی سی سی آئی ) کے لیے سروے کا انعقاد کرتی ہے جسے عام طور پر نیشنل انڈیکس کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جون میں پاکستان کا جی سی سی آئی اسکور سب سے کم 22 رہا۔ عالمی جی سی سی آئی اوسط 45.1 تھی۔ سروے سے یہ بات سامنے آئی کہ صارفین میں اعتماد کی سطح بہت گرچکی تھی اور وہ سرمایہ کاری کے فصیلے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔ وہ ملکی معیشت کے مستقبل اور روزگار کے بارے میں بھی پرامید نہیں تھے۔ روزگار سے محرومی کا خوف بھی تین ماہ قبل کے مقابلے میں بڑھ گیا تھا۔
سروے میں شامل 86 فیصدلوگوں نے کہا کہ بیروزگاری ان کے لیے سب سے اہم مسئلہ تھا۔ 83 فیصد نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو سب سے زیادہ فکر انگیز اور پریشان کُن مسئلہ قرار دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔