’’ہیپا ٹائٹس فری پاکستان‘‘ کیلے تمام طبقات ملکر جدوجہد کریں، ماہرین صحت

اجمل ستار ملک  بدھ 29 جولائی 2020
ہمیں بچوں اور ماؤںکو محفوظ بنانا ہے: ڈاکٹر خالد محمود ،ڈاکٹر غیاث النبی اور ڈاکٹر بلال ناصر کا ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں اظہار خیال ۔  فوٹو : فائل؛

ہمیں بچوں اور ماؤںکو محفوظ بنانا ہے: ڈاکٹر خالد محمود ،ڈاکٹر غیاث النبی اور ڈاکٹر بلال ناصر کا ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں اظہار خیال ۔ فوٹو : فائل؛

 لاہور:  وزیراعظم ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کا جلد آغاز ہونے جا رہا ہے جس سے ’’ہیپاٹائٹس فری پاکستان‘‘ کا خواب پورا ہوجائے گا۔

پاکستان نے 2030ء تک ہیپاٹائٹس کے خاتمے کیلیے عالمی ادارہ صحت سے کمٹمنٹ کر رکھی ہے لہٰذا ملک کو ہیپاٹائٹس سے پاک کرنے کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ پاکستان ہیپاٹائٹس سے متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر ہے، ہمارے 1کروڑ افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں ۔ سکریننگ سے لیکر علاج تک، سب مفت ہے لہٰذا شہری علامات ظاہر ہونے پر ٹیسٹ کروائیں، خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین صحت نے ’’ہیپاٹائٹس کے عالمی دن‘‘ پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ فورم کی معاونت احسن کامرے نیکی۔

ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام پنجاب کے پراجیکٹ منیجر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ نوازئیدہ بچے ہمارا مستقبل ہیں، ہمیں انہیں محفوظ رکھنا ہے اور اس کے ساتھ حاملہ ماں کی سکریننگ بھی کرنی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب نے کہا کہ پاکستان میں 1 کروڑ سے زائد افراد ہیپاٹائٹس ’سی‘ کا شکار ہیں جو بہت بڑی تعداد ہے، حکومت نے 2030ء تک ملک سے ہیپاٹائٹس کا خاتمہ کرنے کیلئے عالمی ادارہ صحت سے کمٹمنٹ کی ہے لہٰذا معاشرے کے تمام طبقات کو ملکر ہیپاٹائٹس فری پاکستان بنانا ہوگا۔ڈاکٹر بلال ناصر نے کہا کہ جسم میں درد، جوڑوں میں درد، ہلکا بخار، تھکاوٹ ہیپاٹائٹس کی علامات میں شامل ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔