- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
نواز شریف کا کورونا میں گھر سے نکلنا جان لیوا ہوسکتا ہے، میڈیکل رپورٹ
لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹ جمع کروا دی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف پلیٹ لیٹس، شوگر، دل، گردے اور ہائی بلڈ پریشر کے امراض میں مبتلا ہیں اور معالجین نے انہیں اسپتال کے قریب رہائشگاہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی لاہور ہائیکورٹ میں تازہ ترین رپورٹ جمع کروا دی گئی۔ دو صفحات پر مشتمل رپورٹ میں نواز شریف کو کورونا وبا کے باعث گھر سے باہر نکلنے سے منع کیا گیا ہے۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف پلیٹ لیٹس کی کمی شوگر، دل، گردے اور ہائی بلڈ پریشر کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان کا کورونا وبا کے دوران گھر سے باہر نکلنا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
نواز شریف کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ورزش کے ساتھ طبی ماہرین سے مسلسل رابطے میں رہیں اور اپنی رہائش علاج گاہ کے قریب رکھیں۔
میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف دل کے مرض کی وجہ سے انتہائی خطرے میں ہیں اور شریانیں بند ہونے سے دل کو خون کی سپلائی مناسب نہیں ہو رہی۔
اس سے قبل نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس 4 دسمبر، 15 دسمبر 2019، 13 جنوری، 12 فروری، 18 مارچ اور 28 اپریل 2020 کو بھی ہائیکورٹ میں جمع کروائی جا چکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔