- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
کورونا وائرس سے شفایاب بعض افراد کے بال تیزی سے گرنے لگتے ہیں
واشگٹن: دنیا بھر میں کورونا وائرس سے شفا پانے والے کئی افراد نے شکایت کی ہے کہ ان کے بال بہت تیزی سے گررہے ہیں تاہم ڈاکٹروں نے اسے عارضی کیفیت قراردیا ہے۔
امریکا ، برطانیہ اور یورپ سمیت کئی مرد و خواتین نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ کووڈ19 کے چنگل سے آزاد تو ہوچکے ہیں لیکن اس کے ایک دو ماہ بعد تک ان کے بالوں کے گچھے اتررہے ہیں اور وہ گنج پن کے شکار ہورہے ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹروں نے اسے ایک نفسیاتی کیفیت بتایا ہے جسے ’ٹیلوجِن ایفلوویئم‘ کہتے ہیں جس میں کسی صدمے یا بیماری سےگزرنے والے تناؤ (اسٹریس) کی بدولت بال کھونے لگتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا اصرار ہےکہ یہ کیفیت عارضی ہے اور کچھ ہفتوں بعد صورتحال معمول پر آسکتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بعض افراد میں ایک طویل عرصے تک بال گرنے کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ اس کیفیت پر فیس بک پر کئی گروپ بن چکے ہیں جن میں کووڈ 19 میں متبلا ہوکر تندرست ہونے والے افراد اپنی کیفیات کا تبادلہ کررہے ہیں۔ اس گروپ پر بھی کئی افراد نے بال جھڑنے کی شکایت کی ہے۔
بال گرنے کے سے متعلق ہر عمر کے مریضوں نے شکایت کی ہے اور اس میں عمر کی کوئی تخصیص نہیں ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ٹیلوجن ایفلوویئم کی کیفیت میں معمول سے تین گنا زائد بال گرنے لگتے ہیں اور کورونا مریضوں پر اس کا تین ماہ بعد بھی حملہ ہوسکتا ہے۔ اگریہ سلسلہ چھ ماہ تک جاری رہے تو سر کے آدھے بال غائب ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ وہ کورونا سے شفاپانے کے بعد صبر اور شکر کریں تاکہ ان پر تناؤ غالب نہ آسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔