- اٹلی کے وزیر اعظم کورونا وبا پر قابو پانے میں ناکامی پر مستعفی
- وزیراعلیٰ سے آئی جی پولیس بلوچستان کی الوداعی ملاقات
- فضل الرحمان کا نواز شریف اور زرداری کو فون، حکومت مخالف تحریک پر تبادلۂ خیال
- سعودی عرب میں زوردار دھماکا
- علامہ اقبال ایئرپورٹ سے اٹلی ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
- وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا کا عالمی عدالتوں میں کیسز ہارنے پر اظہار تشویش
- امریکی فوج میں اب خواجہ سرا بھی بھرتی ہوسکیں گے
- چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے کی کمی
- پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے بروکریج ہاؤس کا لائسنس معطل کردیا
- عظمت سعید کمیشن براڈ شیٹ سمیت حدیبیہ ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کرے گا
- پشاور میں دوستی نہ کرنے پر لڑکا قتل
- آکسیجن بندش معاملہ؛ خیبرٹیچنگ اسپتال کے برطرف ملازمین ایک اورانکوائری کیلئے طلب
- شاہد آفریدی ویزا مسائل کے باعث ٹی ٹین لیگ کے لیے قلندرزٹیم کوجوائن نہیں کرسکے
- بھارتی یوم جمہوریہ پر کسانوں کا لال قلعے پر دھاوا، خالصتان کا جھنڈا لہرا دیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک
- زکر برگ کو سیاست سے ’روکنے‘ کیلئے امریکی عدالت میں درخواست دائر
- تمام انسانوں کا کرہ ارض ایک ہے اور مستقبل بھی مشترک ہے، چینی صدر
- کوئی دھونس یا بلیک میلنگ احتساب کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی، چیئرمین نیب
- نیب ملک میں سیاست کو ناکام اور بدنام کرنے کا طریقہ ہے، شاہد خاقان عباسی
- (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے سنجیدہ لوگ آگے بڑھیں اور متبادل قیادت بنیں، فواد چوہدری
کورونا وائرس سے شفایاب بعض افراد کے بال تیزی سے گرنے لگتے ہیں

کووڈ 19 کے بعد تندرست ہونے والے کئی افراد نے بال تیزی سے گرنے کی شکایت کی ہے۔ فوٹو: فائل
واشگٹن: دنیا بھر میں کورونا وائرس سے شفا پانے والے کئی افراد نے شکایت کی ہے کہ ان کے بال بہت تیزی سے گررہے ہیں تاہم ڈاکٹروں نے اسے عارضی کیفیت قراردیا ہے۔
امریکا ، برطانیہ اور یورپ سمیت کئی مرد و خواتین نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ کووڈ19 کے چنگل سے آزاد تو ہوچکے ہیں لیکن اس کے ایک دو ماہ بعد تک ان کے بالوں کے گچھے اتررہے ہیں اور وہ گنج پن کے شکار ہورہے ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹروں نے اسے ایک نفسیاتی کیفیت بتایا ہے جسے ’ٹیلوجِن ایفلوویئم‘ کہتے ہیں جس میں کسی صدمے یا بیماری سےگزرنے والے تناؤ (اسٹریس) کی بدولت بال کھونے لگتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا اصرار ہےکہ یہ کیفیت عارضی ہے اور کچھ ہفتوں بعد صورتحال معمول پر آسکتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بعض افراد میں ایک طویل عرصے تک بال گرنے کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ اس کیفیت پر فیس بک پر کئی گروپ بن چکے ہیں جن میں کووڈ 19 میں متبلا ہوکر تندرست ہونے والے افراد اپنی کیفیات کا تبادلہ کررہے ہیں۔ اس گروپ پر بھی کئی افراد نے بال جھڑنے کی شکایت کی ہے۔
بال گرنے کے سے متعلق ہر عمر کے مریضوں نے شکایت کی ہے اور اس میں عمر کی کوئی تخصیص نہیں ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ٹیلوجن ایفلوویئم کی کیفیت میں معمول سے تین گنا زائد بال گرنے لگتے ہیں اور کورونا مریضوں پر اس کا تین ماہ بعد بھی حملہ ہوسکتا ہے۔ اگریہ سلسلہ چھ ماہ تک جاری رہے تو سر کے آدھے بال غائب ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ وہ کورونا سے شفاپانے کے بعد صبر اور شکر کریں تاکہ ان پر تناؤ غالب نہ آسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔