انتہا پسند ہندوؤں کا گاؤ ماتا کے نام پر مسلم نوجوان پر بہیمانہ تشدد، ہتھوڑے سے وار

ویب ڈیسک  ہفتہ 1 اگست 2020
ڈرائیور کو گائے کا گوشت لے جانے کے جرم میں شدید تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ فوٹو، انٹرنیٹ

ڈرائیور کو گائے کا گوشت لے جانے کے جرم میں شدید تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ فوٹو، انٹرنیٹ

گروگرام: بھارت میں عید کے موقعے پر بھی گئو رکھشا کی آڑ میں مسلمانوں کو ہراساں کرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا۔  

بھارتی شہر گڑ گاؤں (گروگرام)  میں انتہا پسند ہندؤوں نے مسلمان ٹرک ڈرائیور پر گائے گا گوشت لے جانے کے جرم میں  ڈنڈوں ، ہتھوڑوں ، لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے قریبی  ریاست ہریانہ کے  شہرگڑ گاؤں (گرو گرام) میں لقمان نامی ٹرک ڈرائیور ہندو انتہا پسندوں کے ہتھے چڑھ گیا۔ مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسلمان ٹرک ڈرائیور بھینس کا گوشت لے کر گروگرام جارہا تھا تاہم اسے بادشاہ پور کے علاقے میں ہندو انتہا پسندوں نے گھیر لیا اور اس پر  گائے کا گوشت لے  جانے کا الزام لگا کر تشدد شروع کردیا۔

ہندو انتہا پسندوں نے لقمان کو بے رحمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس پر  ڈنڈوں ، ہتھوڑوں ، لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی، ۔ اس دوران عوام اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ حالت غیر ہونے پر ڈرائیور کو اسپتال منتقل کرکے نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور یہاں کے وزیراعلیٰ منوہر لعل کھٹر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات اور شدت پسندانہ نظریات کے باعث کئی مرتبہ تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔

دوسری جانب بھارت 2104 میں بی جے پی کی حکومت کے قیام کے بعد گئو رکھشا کے نام پر مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتی گروہوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور 50 سے زائد افراد کا قتل کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔