چین نے آگ بجھانے والا جدید ترین ڈرون تیار کرلیا

ویب ڈیسک  جمعرات 6 اگست 2020
تصویر میں ای ہینگ ڈرون تجرباتی طور پر ایک عمارت میں آگ بجھانے میں مصروف ہے۔ فوٹو: ای ہینگ

تصویر میں ای ہینگ ڈرون تجرباتی طور پر ایک عمارت میں آگ بجھانے میں مصروف ہے۔ فوٹو: ای ہینگ

بیجنگ: چین میں اڑن ٹیکسی بنانے والی ایک کمپنی ای ہینگ نے اب آگ بجھانے والا دنیا کا جدید ترین ڈرون تیار کرلیا جو آگ بجھانے والے بموں، رہنمائی کے لیے لیزر سسٹم اور تیزی سے پانی اور فوم پھینکنے والا ایک نظام بھی رکھتا ہے۔  یہ ڈرون تنگ علاقوں کی عمارتوں اور ان کی بلند ترین منزلوں تک آسانی سے پہنچ سکتا ہے۔  

اس ڈرون کو ای ہیگ 216 ایف کا نام دیا گیا ہے جو سب سے پہلے کسی بھی عمارت کے سامنے جاکر اپنے دس گنا زوم والے کیمرے سے صورتحال کا جائزہ لیتا ہے۔ اس کے ساتھ وہ لیزر سے اپنے ہدف کا تعین کرتا ہے۔ اگر آتشزدگی والے گھرکے شیشے بند ہوں تو یہ آگ بجھانے والے بم پھینکتا ہے جو اندر جاکر کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج کرکے آگ کو کم کرتے ہیں۔

ایک ڈرون میں مجموعی طور پر آگ بجھانے والے 6 بم نصب ہیں اور دس میٹر دوری سے آگ بجھانے والی فوم اور پانی کو پھینکا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈرون میں کھڑکی توڑنے والا ایک نظام بھی نصب ہے ہو جس سے آگ پر قابو پانے میں آسانی ہوتی ہے۔

اس سے قبل مئی میں ای ہینگ کمپنی نے چینی سول ایوی ایشن سے ایئر ٹیکسی اڑانے کی منظوری لے چکی ہے۔ لیکن اس کی دوسری ایجاد فائرفائٹنگ ڈرون میں 150 لیٹر تک فوم لے جانے کی گنجائش ہے اور اپنے محلِ وقوع سے پانچ کلومیٹر دوری تک کام کرسکتے ہیں۔

جدید کیمرے کی بدولت عمارت میں لگی آگ کو شناخت کرنے میں مدد ملتی ہے۔ صرف چین میں ہی عمارتوں کے جنگل میں سال 2019 میں آتشزدگی کے دو لاکھ سے زائد واقعات رونما ہوچک ہیں۔ ڈرون 600 فٹ کی بلندی تک پہنچ کر آگ بجھاسکتا ہے اور فوری طور پر کارروائی کا آغاز کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔