- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مسترد کردی
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
ماہ جولائی میں افراط زر بڑھ کر 9.3 فیصد ہو گیا
اسلام آباد: ماہ جولائی 2020 میں افراطِ زر کی شرح 9.3 فیصد رہی۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق گذشتہ ماہ اشیاء و خدمات کی اوسط قیمتوں میں 9.3 فیصد اضافہ ہوا۔ مہنگائی میں اضافے کی وجہ اشیائے خورونوش بالخصوص آٹے اور چینی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بڑھنا ہے۔
ادارۂ شماریات کے مطابق کچن آئٹمز کے نرخوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر کے نرخ دگنے ہو گئے ہیں۔ گذشتہ ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ پٹرولیم مصنوعات، غذائی اشیا اور مشروبات کے نرخ بڑھنے سے افراطِ زرکو پر لگ گئے۔
خیال کیا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک سخت مانیٹری پایسی کے ذریعے بھی افراطِ زر میں اضافے پر قابو پانے میں ناکام رہے گا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس اور سیاسی دباؤ کے باعث مرکزی بینک نے شرح سود 13.25 فیصد سے بتدریج کم کرکے 7 فیصد تک گھٹا دیاہے۔ مرکزی بینک کو توقع ہے کہ رواں مالی سال کے دوران افراطِ زر 8 تا 9 فیصد کے درمیان رہے گا جو حکومت کے مقررکردہ ہدف 6.5 فیصد سے زیادہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔