- وزیراعلیٰ سے آئی جی پولیس بلوچستان کی الوداعی ملاقات
- فضل الرحمان کا نواز شریف اور زرداری کو فون، حکومت مخالف تحریک پر تبادلۂ خیال
- سعودی عرب میں زوردار دھماکا
- علامہ اقبال ایئرپورٹ سے اٹلی ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
- وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا کا عالمی عدالتوں میں کیسز ہارنے پر اظہار تشویش
- امریکی فوج میں اب خواجہ سرا بھی بھرتی ہوسکیں گے
- چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے کی کمی
- پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے بروکریج ہاؤس کا لائسنس معطل کردیا
- عظمت سعید کمیشن براڈ شیٹ سمیت حدیبیہ ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کرے گا
- پشاور میں دوستی نہ کرنے پر لڑکا قتل
- آکسیجن بندش معاملہ؛ خیبرٹیچنگ اسپتال کے برطرف ملازمین ایک اورانکوائری کیلئے طلب
- شاہد آفریدی ویزا مسائل کے باعث ٹی ٹین لیگ کے لیے قلندرزٹیم کوجوائن نہیں کرسکے
- بھارتی یوم جمہوریہ پر کسانوں کا لال قلعے پر دھاوا، خالصتان کا جھنڈا لہرا دیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک
- زکر برگ کو سیاست سے ’روکنے‘ کیلئے امریکی عدالت میں درخواست دائر
- تمام انسانوں کا کرہ ارض ایک ہے اور مستقبل بھی مشترک ہے، چینی صدر
- کوئی دھونس یا بلیک میلنگ احتساب کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی، چیئرمین نیب
- نیب ملک میں سیاست کو ناکام اور بدنام کرنے کا طریقہ ہے، شاہد خاقان عباسی
- (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے سنجیدہ لوگ آگے بڑھیں اور متبادل قیادت بنیں، فواد چوہدری
- حلیم عادل شیخ سندھ اسمبلی میں نئے قائد حزب اختلاف مقرر
ماہ جولائی میں افراط زر بڑھ کر 9.3 فیصد ہو گیا

رواں مالی سال افراطِ زر 8 تا 9 فیصد کے درمیان رہے گا، مرکزی بینک فوٹو: فائل
اسلام آباد: ماہ جولائی 2020 میں افراطِ زر کی شرح 9.3 فیصد رہی۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق گذشتہ ماہ اشیاء و خدمات کی اوسط قیمتوں میں 9.3 فیصد اضافہ ہوا۔ مہنگائی میں اضافے کی وجہ اشیائے خورونوش بالخصوص آٹے اور چینی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بڑھنا ہے۔
ادارۂ شماریات کے مطابق کچن آئٹمز کے نرخوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر کے نرخ دگنے ہو گئے ہیں۔ گذشتہ ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ پٹرولیم مصنوعات، غذائی اشیا اور مشروبات کے نرخ بڑھنے سے افراطِ زرکو پر لگ گئے۔
خیال کیا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک سخت مانیٹری پایسی کے ذریعے بھی افراطِ زر میں اضافے پر قابو پانے میں ناکام رہے گا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس اور سیاسی دباؤ کے باعث مرکزی بینک نے شرح سود 13.25 فیصد سے بتدریج کم کرکے 7 فیصد تک گھٹا دیاہے۔ مرکزی بینک کو توقع ہے کہ رواں مالی سال کے دوران افراطِ زر 8 تا 9 فیصد کے درمیان رہے گا جو حکومت کے مقررکردہ ہدف 6.5 فیصد سے زیادہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔