فیس ماسک اب زبانوں کا ترجمہ بھی کرے گا

ویب ڈیسک  جمعرات 6 اگست 2020
جاپانی کمپنی نے آواز بڑھانے اور آٹھ زبانوں میں ترجمہ کرنے والا فیس ماسک تیار کیا ہے۔ فوٹو: سی این این

جاپانی کمپنی نے آواز بڑھانے اور آٹھ زبانوں میں ترجمہ کرنے والا فیس ماسک تیار کیا ہے۔ فوٹو: سی این این

ٹوکیو: ہم چھ ماہ سے دیکھ رہے ہیں کہ کورونا وبا کے بعد فیس ماسک گویا ہمارے لباس و معلومات کا ایک حصہ بن چکے ہیں۔ اب جاپانی کمپنی نے سماجی فاصلے میں آپ کی آواز کو بڑھانے اور آٹھ زبانوں میں ہاتھوں ہاتھ ترجمہ کرنے والا فیس ماسک بنایا ہے۔

یہ ماسک ایک ایپ کے ذریعے کام کرتا ہے اور اگر آپ کچھ کہہ رہے تو یہ اس کا ترجمہ کئی زبانوں میں کرسکتا ہے اور اگر کوئی سماجی فاصلے کی وجہ سے اپنی آواز دوسرے تک پہنچانے سے قاصر ہے تو ماسک ایک لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے آپ کی آواز کو بڑھا سکتا ہے۔

اس طرح سماجی فاصلہ اور گفتگو میں آسانی کے لیے اب ٹیکنالوجی سے مدد لی جارہی ہے جسے چلانے کے لیے ایپ بھی تیار کی گئی ہے۔ ڈونٹ روبوٹکس کے مطابق اس ماسک میں سامنے کی جانب سانس لینے کے لیے سوراخ بنائے گئے ہیں۔

کمپنی کے مطابق یہ سوراخ بڑے ہیں جو کورونا وائرس کو تو نہیں روک سکتے لیکن اس ماسک کا اصل کام ترجمہ کرنا اور آپ کی آواز کو بڑھا کر پیش کرنا ہے اور یہ ماسک یہ کام احسن طریقے سے کرلیں گے۔

کمپنی کے مطابق یہ ماسک پلاسٹک اور سلیکون سے بنایا گیا ہے۔ اس میں ایک جدید ترین مائیکروچپ نصب ہے جو پہننے والے کے اسمارٹ فون سے بلیو ٹوتھ یا وائی فائی سے جڑسکتی ہے۔ اس طرح آپ ہسپانوی، فرانسیسی، چینی، کوریائی، ویت نامی، انڈونیشیائی، انگریزی اورجاپانی زبانوں ے درمیان ترجمہ کرسکتے ہیں۔ یعنی ان آٹھوں زبانوں کو ایک دوسرے میں ترجمہ کیا جاسکتا ہے۔

پہلے یہ کمپنی صرف ایک مترجم آلہ بنانا چاہتی تھی لیکن یہی وجہ ہے کہ کووڈ 19 آنے کے بعد اسے فیس ماسک میں تبدیل کردیا گیا۔ یہ کمپنی 2014ء میں ایک گیراج میں شروع کی گئی تھی اور اس کا مقصد دنیا میں بہتری کے لیے چھوٹے مددگار روبوٹ تیارکرنا تھا۔

مترجم ماسک ایسے سیاحوں کے لیے بنایا گیا ہے جو ایئرپورٹ پر زبان نہ جاننے کی وجہ سے مشکلات کے شکار ہوتے ہیں یا پھر کسی دوسرے ملک کی اجنبی زبان سے پریشان ہوتے ہیں۔ کمپنی نے اسے گوگل اے پی آئی سے بہتر بتایا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔