مودی نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا سنگ بنیاد رکھ دیا

ویب ڈیسک  بدھ 5 اگست 2020
بی جے پی نے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھ کر مسلم دشمنی اور نفرت آمیز پالیسی کی تکمیل کردی، فوٹو : بھارتی میڈیا

بی جے پی نے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھ کر مسلم دشمنی اور نفرت آمیز پالیسی کی تکمیل کردی، فوٹو : بھارتی میڈیا

ایودھیا: وزیراعظم نریندر مودی نے بابری مسجد کی جگہ مندر کا سنگ بنیاد رکھ کر اپنی جماعت بی جے پی کی مسلم دشمنی اور نفرت آمیز منشور کی تکمیل کردی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ راکھی رام مندر کی تعمیر کے لیے تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس سے قبل وزیراعظم مودی نے ہنومان گڑھی مندر میں بھومی پوجن کی رسومات بھی ادا کی تھی۔ 161 فٹ بلند رام مندر کی تعمیر میں دو سال اور 8 ماہ لگیں گے۔

خوف زدہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتظامیہ نے ایودھیا میں سخت سیکیورٹی نافذ کی اور جگہ جگہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ مندر کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں صرف 175 مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔ ملک بھر میں خوف کی فضا قائم ہے اور مشتعل ہندو شاہراؤں پر جتھوں کی صورت میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔

گزشتہ برس آج ہی کی تاریخ یعنی 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی تھی اور رام مندر کے سنگ بنیاد کے لیے آج ہی کا دن مقرر کر کے بی جے پی نے مسلم دشمنی کا ثبوت دیا اور خود ہی  سیکولر اسٹیٹ ہونے کے دعوے کی قلعی کھول دی۔

جارحیت پسند مودی وزیراعظم بننے سے قبل رام مندر کی تعمیر کے لیے چلائی جانے والی پُر تشدد مہم میں سنگ بنیاد رکھنے کے لیے چاندی کی اینٹ کی رونمائی کرتے تھے اور ہندوؤں کے جذبات کو اکساتے تھے تاہم سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر انہوں نے یہ اینٹ استعمال نہیں کی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا حکم دے دیا

واضح رہے کہ گزشتہ برس 9 نومبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا حکم دیا تھا۔ مسجد کو 1992 میں بی جے پی کے مشتعل کارکنان نے منہدم کردیا تھا۔ اس وقت ایل کے ایڈوانی اور دیگر رہنماؤں نے بابری مسجد کے انہدام کے لیے مہم چلائی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔