کراچی میں شدید گرمی کے بعد موسلا دھار بارش، شہر تاریکی میں ڈوب گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 6 اگست 2020
کراچی اور حیدر آباد میں آئندہ 2 روز کے دوران 100 ملی میٹر تک بارش ہوسکتی ہے فوٹو: آن لائن

کراچی اور حیدر آباد میں آئندہ 2 روز کے دوران 100 ملی میٹر تک بارش ہوسکتی ہے فوٹو: آن لائن

 کراچی: شہر قائد میں دن بھر کی شدید گرمی اور حبس کے بعد موسلا دھار بارش ہوئی جو مختلف علاقوں میں رات گئے تک جاری رہی، سب سے زیادہ بارش بیس فیصل پر 56 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، جمعہ اور ہفتے کو بارش مزید تیز ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقے بھارتی ریاست گجرات سے آنے والے مون سون بارشوں کے سسٹم کے زیر اثر ہیں۔ صبح سے ہی ساحلی علاقوں میں سمندری ہوائیں بند تھیں اور ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ سے گرمی کی شدت درجہ حرارت سے کئی ڈگری زائد محسوس کی جارہی تھی۔

جمعرات کو مون سون کے چوتھے اسپیل کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ کہیں درمیانی اور کہیں تیز بارشیں ہوئیں، کئی مقامات پر بارش سے قبل معمول سے تیز 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔ سمندری ہوائیں بند ہونے کے سبب مطلع گرم و مرطوب رہا، زیادہ سے زیادہ پارہ 39.1 ڈگری ریکارڈ ہوا۔

شہر کے مضافاتی علاقوں سرجانی ٹاؤن، گلشن حدید، سپرہائی وے اور ملیر سے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ آغاز میں میں بوندا باندی، پھوار اور ہلکی بارش جبکہ بعد ازاں ہلکی بارش میں تبدیل ہوگیا۔ اس دوران نارتھ کراچی، نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، کلفٹن، ڈی ایچ اے، ایم اے جناح روڈ، صدر، شارع فیصل، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، طارق روڈ، بہادر آباد جبکہ اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اورکہیں معتدل بارش ہوئی۔

بارش کا سلسلہ دوپہر بارہ 2 بجے شروع ہوا جس کے بعد یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، کہیں بوندا باندی اور کہیں پھوار سے شروع ہوا، جس نے بعدازاں موسلادھار بارشوں کی شکل اختیار کی۔ کئی علاقوں میں بارش کا سلسلہ مسلسل دوگھنٹے تک جاری رہا جبکہ وقفے وقفے سے شام تک کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش جاری رہیں۔

گرج چمک کے ساتھ ہونے والی تیز بارشوں کی وجہ سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ بارش سے قبل شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں رہا۔ سمندر کی جنوب مغربی ہوائیں مکمل طور پر بند رہیں جبکہ بلوچستان کی جانب سے گرم و مرطوب ہوائیں چلتی رہیں۔ سمندری ہوائیں منقطع ہونے اور ہوا میں نمی کا تناسب بڑھنے کی وجہ سے شدید حبس رہا۔

شدید گرمی سے شہر میں تھنڈر سیل بن سکتے ہیں، موسمیات

محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کے بیک وقت دو کم دباؤ بھارتی گجرات کی جانب سے بڑھ رہے ہیں ممکنہ طور دونوں سسٹمز کے ملاپ کی وجہ سے شدت بڑھے گی جس کے نتیجے میں تیز بارشیں ہوسکتی ہیں، شدید گرمی کے باعث شہر میں تھنڈر سیل بن سکتے ہیں۔

بارش سے قبل آندھی کا امکان

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں سے قبل شہر میں آندھی بھی چل سکتی ہے، جمعہ اور ہفتے کو شہر میں بارش کی شدت زیادہ رہے گی، مون سون کا یہ چوتھا سسٹم پچھلے تمام سسٹمز سے زیادہ طاقتور ہے، اس اسپیل کے دوران 100 سے 120 ملی میٹر بارش ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عبدالقیوم بھٹو کے مطابق گذشتہ 10 سال کے دوران اگست میں سب سے زیادہ بارش 2019ء میں 204.9 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، 2010ء میں 111.5 ملی میٹر جبکہ 2013ء میں 105.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی میں بارش کے دوران بدترین ٹریفک جام، سڑکوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں

محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش بیس فیصل پر 56 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی۔ سعدی ٹاؤن میں 54 ملی میٹر، صدر 46، یونیورسٹی روڈ 38.2، اولڈ ائرپورٹ 37.5، سرجانی 19، بیس مسرور 14.5، کیماڑی 12.5، جناح ٹرمینل 9.8، ناظم آباد 10، لانڈھی 25.2، نارتھ کراچی 10، گلشن حدید میں 7 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔

جمعہ کی بارش جمعرات سے زیادہ تیز ہوگی، موسمیات

محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کو شہر میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہونے کا امکان ہے جو جمعرات کی بارش سے زیادہ تیز ہوگی، بارش سے قبل تیز آندھی بھی چل سکتی ہے، موجودہ مون سون سلسلے کی وجہ سے 100 سے 120 ملی میٹر بارشیں ہونے کا امکان ہے جب کہ گرمی کا زیادہ سے زیادہ پارہ 33 سے 35 ڈگری کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔

کراچی، حیدرآباد و دیگر شہروں میں اربن فلڈںگ کا خدشہ ہے، این ڈی ایم اے

این ڈی ایم اے نے تمام صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور محکمہ جات کو الرٹ اور ایڈوائزری جاری کردیں۔ ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق محکمہ موسمیات نے بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جس کے مطابق جمعرات سے ہفتہ کے دوران سندھ اور مشرقی بلوچستان میں موسلادھار بارش کا امکان ہے، اس حوالے سے این ڈی ایم اے نے تمام صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور محکمہ جات کو الرٹ اور ایڈوائزری جاری کردی۔

ترجمان کے مطابق شدید بارشیں کراچی، حیدرآباد اور دیگر بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتیں ہیں، روڈ کلئیرنس مشینری اور ضروری عملہ کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رکھا جائے، بارش کے دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں، بجلی کے کھمبوں اور دیگر برقی تنصیبات سے فاصلہ رکھیں، اس دوران سندھ اور مکران کے ساحل پر سمندری لہریں طلاطم خیز ہوں گی، ماہی گیر حضراتِ گہرے پانی میں جانے سے اجتناب کریں۔

بارش ہوتے ہی شہر کی بجلی بند، 600 فیڈرز متاثر

بارش شروع ہوتے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جو مختلف علاقوں میں رات گئے تک بحال نہیں ہوسکی۔

شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہو گیا، 600 زائد فیڈرز متاثر ہو ئے جس کی وجہ سے گلشن اقبال ، لیاقت آباد، صدر، اولڈ سٹی ایریا ، پی آ ئی بی کا ونی ، ملیر ، شاہ فیصل کالونی ، کورنگی ، لانڈھی سمیت مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی را ت گئے تک شہر میں بجلی کی فراہمی معمول پر نہ آ سکی تھی۔

مختلف علاقوں میں پی ایم ٹیز پھٹنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں جبکہ تاریں ٹوٹنے کے واقعات بھی رونما ہوئے، شہر میں کے الیکٹرک بارشوں میں ایک بار پھر بلاتعطل بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی۔

شہر کے تمام نالے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کی ذمہ داری ہیں، مرتضی وہاب

ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے جمعرات کی شام بارش شروع ہوتے ہی کراچی کے ضلع جنوبی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی، میونسپل کمشنر ضلع جنوبی بیرسٹر مرتضی وہاب کے ہمراہ تھے۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ مون سون کا موجودہ سسٹم خاصا اسٹرانگ ہے، کراچی کے نالوں کی صفائی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے شہر کے نالے سندھ حکومت کے تحت نہیں ہیں تمام نالے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے تحت ہیں تاہم اس کے باوجود سندھ حکومت یہ ذمہ داری نبھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے تین بڑے نالے جن میں گجر نالہ اور دو کنٹونمنٹ کے نالوں کی صفائی کا کام این ڈی ایم اے کررہی ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ بارشوں کے موجودہ سسٹم کی وجہ سے دو روز قبل بھارتی شہر بمبئی میں بڑی تباہی ہوئی ہے نشیبی علاقے زیر آب آگئے تھے ہم اپنی استعداد کے مطابق شہریوں کی بہتری کے لیے بارش کے پانی کی نکاسی کا کام کررہے ہیں۔

شہر میں نالوں کی صفائی جاری

کراچی میں گزشتہ ہفتے ہونے والی بارشوں کے باعث نالوں کا گندا پانی گھروں میں داخل ہونے کے بعد ان نالوں کی صفائی کا کام تیزی سے جاری ہے، بلدیاتی اداروں کے علاوہ این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او بھی بھر پور طریقے سے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

وزیراعلی سندھ نے مون سون بارشوں کے دوران ریلیف کاموں کی نگرانی کے لیے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ کراچی کے 6 اضلاع میں صوبائی وزیر سعید غنی، بیرسٹر مرتضٰی وہاب، مکیش کمار چاولہ، شہلا رضا، وقار مہدی اور راشد ربانی ریلیف کاموں کی نگرانی کریں گے۔

حیدرآباد میں صوبائی وزیر شبیر بجارانی، دادو میں ایم پی اے فیاض بُٹ، جامشورو میں ملک اسد سکندر، بدین میں اسماعیل راہو، شہید بے نظیر آباد میں ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور ٹھٹہ میں اشفاق میمن ریلیف کاموں کی نگرانی کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔