چپل چور لومڑی رنگے ہاتھوں پکڑی گئی

ویب ڈیسک  جمعـء 7 اگست 2020
لوگ حیران ہیں کہ آخر ایک لومڑی کو جوتے اور چپلیں چرانے میں دلچسپی کیوں پیدا ہوگئی؟ (تصاویر: سوشل میڈیا)

لوگ حیران ہیں کہ آخر ایک لومڑی کو جوتے اور چپلیں چرانے میں دلچسپی کیوں پیدا ہوگئی؟ (تصاویر: سوشل میڈیا)

برلن: جرمنی میں چپلیں چوری کرنے والی ایک لومڑی رنگے ہاتھوں پکڑی گئی جس کے بھٹ میں چھپائی گئی 100 سے زائد چپلیں اور سینڈلیں بھی برآمد کرلی گئی ہیں۔

واقعہ کچھ یوں ہے کہ برلن کے ایک نواحی قصبے زیلنڈورف میں لوگوں کی چپلیں، سینڈلیں اور جوتے غائب ہونے لگے۔ کبھی ایک چپل غائب ہوتی تو کبھی پورا جوڑا ہی چوری ہو جاتا، لیکن کوئی نہیں جانتا تھا کہ آخر یہ چپل چور کون ہے۔

ایک روز اتفاقاً زیلنڈورف کے ایک رہائشی نے اس ’’چور‘‘ کی تصویر کھینچ لی جو ایک جوتا اپنے منہ میں دبائے بھاگا جارہا تھا… اور وہ کوئی انسان نہیں بلکہ ایک لومڑی تھی۔

جب اس لومڑی کا پیچھا کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس نے آبادی سے کچھ فاصلے پر اپنا بھٹ (رہنے کی جگہ) بنایا ہوا ہے جہاں وہ چوری شدہ چپلیں اور جوتے لے جا کر جمع کررہی ہے۔

’’حیوانی ہمدردی‘‘ کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوں نے اس لومڑی کو گرفتار تو نہیں کیا لیکن چوری شدہ چپلیں اور جوتے ضرور وہاں سے نکال لیے۔ حیرت انگیز بات یہ معلوم ہوئی کہ لومڑی نے چند جوتوں اور سینڈلوں کے علاوہ، زیادہ بڑی تعداد میں گھریلو قسم کی عام چپلیں چوری کیں جنہیں ’’کراکس‘‘ کہا جاتا ہے۔

زیلنڈورف کے لوگ اب تک حیران ہیں کہ آخر ایک لومڑی کو جوتوں اور چپلوں کی کیا ضرورت پڑ گئی کیونکہ انہیں نہ تو وہ پہن سکتی ہے اور نہ ہی کھا سکتی ہے۔

کچھ بھی ہو، چپل چوری کا یہ پراسرار واقعہ ایک ہنسا دینے والے انداز میں اختتام پذیر ہوا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔