پاکستان کا کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت سے ایک بار پھر سفارتی رابطہ

ویب ڈیسک  جمعرات 6 اگست 2020
پاکستان اپنے سیاسی نقشے کے اجراء پر بھارت کے بیان کو مسترد کرتا ہے، ترجمان۔ فوٹو : فائل

پاکستان اپنے سیاسی نقشے کے اجراء پر بھارت کے بیان کو مسترد کرتا ہے، ترجمان۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت کو ایک اور موقع دینے کے لیے سفارتی رابطہ کرلیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پوری دنیا میں کل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کے خلاف آوازیں اٹھائی گئیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدام کو یکسر مسترد کیا گیا، ہیومن رائٹس واچ نے بھی بھارتی غیرقانونی اقدامات سے متعلق بیان دیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 4 اگست کو پاکستان نے سیاسی نقشہ جاری کیا، پاکستان کے سیاسی نقشہ کے اجراء پر اراکین پارلیمان کو پہلے اعتماد میں لیا گیا، سیاسی نقشہ جاری کرنا وقت کی ضرورت تھی جب کہ پاکستان کے سیاسی نقشہ میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانا تضاد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاسی نقشے نے گزشتہ برس جاری ہونے والے بھارتی نقشے کی نفی کی جب کہ پاکستان اپنے سیاسی نقشے کے اجراء پر بھارت کے بیان کو مسترد کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے پاکستان نے کشمیر پر او آئی سی کے ساتھ 3 اجلاس کیے، او آئی سی نے کشمیر پر مضبوط بیانات دیے تاہم ہم چاہتے ہیں کہ او آئی سی اپنا قائدانہ کردار ادا کرے جب کہ سعودی عرب سے ہمارے قریبی برادرانہ تعلقات موجود ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو معاملے پر بھارت کو ایک اور موقع دینے کے لیے سفارتی رابطہ کرلیا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کلبھوشن یادیو کا وکیل مقرر کرنے کے لیے رابطے کا حکم دیا تھا لہذا عدالتی حکم کے مطابق بھارت سے رابطہ کیا اور جواب کا انتظار ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام بیروت دھماکے میں انسانی جانوں کے نقصان پر تعزیت کرتی ہے، بیروت دھماکوں میں ایک پاکستانی خاندان بری طرح متاثر ہوا، یہ خاندان بری طرح زخمی ہوا اور ایک ٹین ایج بچہ شہید ہو گیا، اس خاندان کے والد اور ایک ہمشیرہ اسپتال میں تشویش ناک حالت میں ہیں جب کہ لبنان میں ایک اور پاکستانی خاندان بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔