دورۂ پاکستان،انگلینڈسے مثبت اشارے ملنے لگے

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 7 اگست 2020
ٹی20 سیریزکیلیے’’شیڈوٹیم‘‘بھیجنے کاامکان رد نہیں کیا جا سکتا،برطانوی میڈیا ۔  فوٹو : فائل

ٹی20 سیریزکیلیے’’شیڈوٹیم‘‘بھیجنے کاامکان رد نہیں کیا جا سکتا،برطانوی میڈیا ۔ فوٹو : فائل

مانچسٹر: انگلینڈ سے دورۂ پاکستان کے مثبت اشارے ملنے لگے، ہیڈ کوچ کرس سلورووڈ نے کہاکہ مجھے وہاں جانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہمارے بیٹسمین بھی پاکستانی پچز پر کھیلنے کی خواہش رکھتے ہیں، البتہ ٹور کا فیصلہ بورڈ کوہی کرنا ہے۔ادھر ای سی بی فی الحال فیوچر ٹور پروگرام پر ہی کاربند ہے، ٹی20 سیریز کیلیے ’’شیڈو ٹیم‘‘ بھیجنے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم کو ایف پی ٹی کے تحت 2022 میں پاکستان کا ٹور کرنا ہے، پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے گذشتہ دنوں خواہش ظاہر کی تھی کہ ای سی بی اس سے قبل مختصر ٹور کے لیے بھی ٹیم بھیجے،جس کے جواب میں کچھ مثبت اشارے ملنا شروع ہوگئے ہیں، ہیڈ کوچ سلورووڈ نے کہاکہ میرے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ پاکستان ٹور کے حوالے سے بات چیت پھر سے شروع ہوگئی، ہم بھی وہاں واپس جانے کے منتظر ہیں، ذاتی طور مجھے دورے پرکوئی مسئلہ نہیں ہے، میں کبھی وہاں نہیں گیا اس لیے جانا چاہتا ہوں،اس ملک کو دیکھنا بہت شاندار ہوگا، میں جانتا ہوں کہ ہمارے بیٹسمین بھی پاکستانی پچز پر بیٹنگ کے خواہاں ہیں، البتہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ بہرحال بورڈکو ہی کرنا ہے۔

یاد رہے کہ انگلینڈ نے 06-2005 کے بعد سے پاکستان کاکوئی ٹور نہیں کیا،اس دوران پاکستانی ٹیم اپنے ہوم میچز یو اے ای میں کھیلتی رہی تاہم اب سیکیورٹی حالات بہتر ہوچکے،انگلینڈ کے متعدد کرکٹرز پاکستان سپر لیگ میں بھی کھیل چکے،ایم سی سی کی ٹیم بھی دورہ کرچکی ہے۔اگرچہ انگلش بورڈ نے واضح کیاکہ پاکستان کاٹور 2022 میں ہی شیڈول ہے تاہم جس طرح اہم کھلاڑیوں کے بغیر انگلش سائیڈ نے آئرلینڈ سے ون ڈے سیریز کھیلی ویسے ہی شیڈو ٹیم ٹی 20 سیریز کیلیے مختصر ٹورکر بھی سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔