بابراعظم نے حریفوں کوبھی گن گانے پرمجبورکردیا

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 7 اگست 2020
اگرکوہلی ایساکرتے تو خوب چرچا ہوتا بابرکے وقت سب خاموش ہیں،ناصر
۔  فوٹو : اے ایف پی

اگرکوہلی ایساکرتے تو خوب چرچا ہوتا بابرکے وقت سب خاموش ہیں،ناصر ۔ فوٹو : اے ایف پی

مانچسٹر:  بابر اعظم نے حریفوں کو بھی اپنے گن گانے پر مجبور کردیا، انگلینڈ کے سابق کپتان نوجوان بیٹسمین کی صلاحیتوں کے گرویدہ ہوگئے، مائیکل وان نے کہاکہ بابر، جوئے روٹ کی چھٹی کرتے ہوئے موجودہ دور کے ٹاپ 4بیٹسمینوں میں شامل ہوچکے، دوسری جانب ناصر حسین نے کہاکہ اگر ویرات کوہلی بیٹ سے جلوے دکھا رہے ہوتے تو خوب چرچا ہوتا، بابر اعظم ایسا کررہے تو سب خاموش ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نوجوان پاکستانی بیٹسمین بابر اعظم نے انگلینڈ میں ٹیسٹ مہم کا آغاز پہلی اننگز میں ففٹی سے کیا، دوسرے روز پہلے ہی اوور میں آؤٹ ہونے سے قبل انھوں نے 69 رنز بنائے تھے، ان کی صلاحیتوں کے اپنے ہی نہیں غیربھی گن گانے لگے ہیں۔

سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے کہاکہ شروع کی 3، 4 گیندیں ضائع کرنے سے آپ کے ذہن میں سوال اٹھا ہوگا کہ کیا بابر موونگ گیند کھیل سکتے ہیں؟ مگر پھر وہ ردھم میں آئے اور عمدگی سے بیٹنگ کرنے لگے، میں مسلسل ’فیب4’کے بارے میں سن رہا ہوں جس میں کین ولیمسن، ویرات کوہلی، اسٹیون اسمتھ اور جوئے روٹ شامل ہیں مگر یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ روٹ کو اب بھی اس گروپ میں رکھا جا سکتا ہے، میرے خیال میں ان کی جگہ اب بابر لے چکے جن کی گذشتہ 18 ماہ کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں  65 سے زائد اور اس عرصے میں کوئی بھی اوسط کے لحاظ سے ان سے آگے نہیں، میں بابر کو روز بروز بہتر سے بہترین ہوتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔

انھوں نے میزبان سائیڈ کو مشورہ دیا کہ وہ بابرکو قابو کرنے کیلیے خصوصی بولنگ پلان بنائیں ورنہ وہ اسٹیون اسمتھ کی طرح خطرناک ثابت ہوں گے جنھوں نے گذشتہ برس انگلش سرزمین پر ایشز سیریز کے دوران 4 ٹیسٹ میچز میں 110.57 کی اوسط سے 774 رنز اسکور کیے تھے۔ دوسری جانب انگلینڈ کے ایک اور سابق کپتان ناصر حسین نے کہاکہ اگر بیٹ کے ساتھ یہ جادو ویرات کوہلی جگا رہے ہوتے تو ہر جگہ ان کا چرچا ہوتا مگر چونکہ یہ بابر اعظم ہیں اس لیے کوئی بات ہی نہیں کررہا، میرے خیال میں اب ’فیب 4‘ کے بجائے موجودہ دور کے ٹاپ بیٹسمینوں کا گروپ ’فیب 5‘ ہونا چاہیے کیونکہ بابر اعظم اس میں فٹ بیٹھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔