لڑکی کی لڑکی سے شادی کیس میں مبینہ دلہا کا نام ای سی ایل میں شامل، شناختی کارڈ بلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 7 اگست 2020
ملک اور سوشل سیکٹر کو این جی اوز نے تباہ کر دیا ہے، عدالت کے ریمارکس

ملک اور سوشل سیکٹر کو این جی اوز نے تباہ کر دیا ہے، عدالت کے ریمارکس

 راولپنڈی: پولیس نے لڑکی کی لڑکی سے شادی کیس میں مبینہ دلہن کو گرفتار کرلیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ میں ٹیکسلا میں 2 لڑکیوں کی مبینہ شادی اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔

پولیس نے مبینہ دلہن نیہا علی کو لاہور سے گرفتار کر کے ہائی کورٹ میں پیش کردیا تاہم مبینہ دلہا علی آکاش تاحال روپوش ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ہم نے بہت جگہوں پر چھاپے مارے لیکن دلہا نہیں ملا۔

عدالت نے دلہن نیہا علی کو دارالامان بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ علی آکاش کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے اور شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے۔

عدالت نے مبینہ دلہا علی آکاش کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: لڑکی کی لڑکی سے شادی؛ کیا اس ملک کو امریکا بنانا چاہتے ہیں، لاہور ہائی کورٹ

نیہا نے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں میٹرک پاس ہوں اور پڑھنا چاہتی ہوں،پائلٹ بننے کا ارادہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ کو پڑھایا اور تعلیم دلوائی جائے گی۔

فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ اس ملک اور سوشل سیکٹر کو این جی اوز نے تباہ کر دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔